نماز اور احکام قرآن
صرف وہ ہی آباد کر سکتا ہے اللہ کی مسجدوں کو جو ایمان لایا ہو اللہ پر روز قیامت پر اور قائم کیا نماز کو اور ادا کیا زکوة کو اور نہ ڈرتا ہو اللہ کے سوا کسی سے پس امید ہے یہ لوگ ہو جائیں ہدایت پانے والوں سے (۱۸) ۔
اور نہیں منع کیا ہے انہیں کہ قبول کیے جائیں ان سے انکے اخراجات سوائے اس کے کہ انہوں نے کفر کیا اللہ کے ساتھ اور اس کے رسول ﷺ کےساتھ اور نہیں آتے نماز ادا کرنے کے لیے مگر سست سست اور نہیں خرچ کرتے مگر اس حال میں کہ وہ نا خوش ہیں (۴۵)۔نیز مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے مدد گار ہیں حکم کرتے ہیں نیکی کا اور روکتے ہیں برائی سے اور صحیح صحیح ادا کرتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰة اور اطاعت کرتے ہیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی یہی لوگ ہیں جن پر ضرور رحم فرمائے گا اللہ بیشک اللہ تعالی غالب اور حکمت والا ہے ( ۱۷)
سورة یونس: اور ہم نے موسی اور اس کے بھائی کو وحی بھیجی کہ مصر میں اپنی قوم کے لیے مکانات بناﺅ اور اپنے گھروںکو نماز کہ جگہ کر و اور نماز قائم رکھو اور مسلمانوں کو خوشخبری سناﺅ ( ۷۸)
سورة ھود : بولے اے شعیب ! کیا تمہاری نماز تمہیں یہ حکم دیتی ہے کہ ہم اپنے باپ دادا کے خداﺅں کو چھوڑ دیں یا اپنے مال میں جو چاہیں نہ کریں ہاں جی تمہی بڑے عقل مند نیک چلن ہو ( ۷۸) ۔ اور نماز قائم رکھو دن کے دونوں کناروں اور کچھ رات کے حصوں میں بیشک نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں یہ نصیحت ہے نصیحت والوں کو(۴۱۱)
سورة الرعد : اور وہ جنہوں نے صبر کیا اپنے رب کی رضا چاہنے کو اور نماز قائم رکھی اور ہمارے دیے سے ہماری راہ میں چھپے اور ظاہر کچھ خرچ کیا اور برائی کا بدلہ بھلائی کر کے ٹالتے ہیں انہیں کے لیے پچھلے گھر کا نفع ہے ( ۲۲)
سورة ابراہیم : میرے ان بندوں سے فرماﺅجو ایمان لائے کہ نماز قائم رکھیں اور ہمارے دیئے میں سے کچھ ہماری راہ میں چھپے اور ظاہر خرچ کریں اس دن کے آنے سے پہلے جس میں نہ سوداگری ہو گی نہ یارانہ (۱۳)۔ اور اے ہمارے رب ! میں نے بسا دیا ہے اپنی کچھ اولاد کو اس وادی میں جس میں کوئی کھیتی باڑی نہیں تیرے حرمت والے گھر کے پڑوس میں اے ہمارے رب یہ اس لیے کہ وہ قائم کریں نماز ، پس کر دے لوگوں کے دلوں کو کہ وہ شوق و محبت سے ان کی طرف مائل ہوں اور انہیں رزق دے پھلوں سے تا کہ ( تیرا ) شکر ادا کریں (۷۳) ۔ میرے رب بنا دے مجھے نماز کو قائم کرنے والا اور میری اولاد کو بھی اے ہمارے رب میری یہ التجا ضرور قبول فرما( ۰۴)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں