نماز اور احکام قرآن
سورة الحجر : سو آپ پاکی بیان کیجیے اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اور ہو جایے سجدہ کرنے والوں میں سے (۸۹)۔اور عبادت کیجیے اپنے رب کی یہاں تک کہ آپ کے پاس آجائے الیقین (۹۹)۔
سورة بنی اسرائیل : نماز ادا کیا کریں سورج ڈھلنے کے بعد رات کے تاریک ہونے تک ( نیز ادا کیجیے ) نماز صبح بلاشبہ نماز صبح کا مشاہدہ کیا جاتا ہے (۸۷)۔ (تہجد) اور رات کے بعض حصوں میں (اٹھو) اور نماز تہجد ادا کرو (تلاوت قرآن پاک کے ساتھ ) (یہ نماز ) زائد ہے آپ کے لیے یقینا فائز فرمائے گا آپ کو آپ کا رب مقام محمود پر (۹۷)آپ فرمایئے یا اللہ کہہ کر پکارو یا رحمان کہہ کر پکارو اس کے سارے نام (ہی) اچھے ہیں نہ تو بلند آواز سے نماز پڑھو نہ با لکل آہستہ پڑھو اور تلاش کرو ان دونوں کے درمیان (معتدل ) راستہ (۰۱۱)۔
سورة مریم: اور وہ حکم دیا کرتے تھے اپنے گھر والوں کو نماز پڑھنے کا اور زکوٰة ادا کرنے کا اور اپنے رب کے نزدیک بڑے پسندیدہ تھے (حضرت اسماعیل کا اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم )(۵۵)۔ پس جانشین بنے ان کے بعد وہ نا خلف جنہوں نے ضائع کیا نما زوں کو اور پیروی کی خواہشات (نفسانی ) کی سو وہ دو چار ہوں گے اپنی نا فرمانی (کی سزا ) سے ( ۹۵) ۔
سورة طہ :( حضرت موسی علیہ السلام کی طرف اللہ تعالی کی پہلی وحی ) یقینا میں ہی اللہ ہو ں نہیں ہے کوئی معبود میرے سوا پس تو میری عبادت کیا کرو اور ادا کیا کر و نماز مجھے یاد کرنے کے لیے (۴۱) ۔ پس (اے حبیبﷺ) صبر فرمایئے ان کی (دل دکھانے والی) باتوں پر اور پاکی بیان کیجیے اپنے رب کی حمد کے ساتھ سورج طلوع ہونے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے اور رات کے لمحوں اسکی پاکی بیان کرو اور دن کے اطراف میں بھی تاکہ آپ خوش رہیں (۰۳۱)۔ اور حکم دیجیے اپنے گھر والوں کو نماز کا اور خود بھی پابند رہیے اس پر نہیں سوال کرتے ہم آپ سے روزی کا (بلکہ ) ہم ہی روزی دیتے ہیں آپ کو اور اچھا انجام پرہیز گاری کا ہی ہوتا ہے ( ۲۳۱)
سورة الانبیاء: اور ہم نے بنا دیا انہیں پیشوا (لوگوں کے لیے ) وہ راہ دکھاتے تھے ہمارے حکم سے اور ہم نے وحی بھیجی ان کی طرف کہ وہ نیک کام کریں اور نماز پڑھا کریں اور زکوة دیا کریں اور سب ہمارے عبادت گزار تھے (۳۷)۔
سورة الحج :اور یاد کرو جب ہم نے مقرر کر دی ابراہیم کے لیے اس گھر کی (تعمیر کرنے ) کی جگہ اور حکم دیا کہ شریک نہ ٹھہرانا میرے ساتھ کسی چیز کو اور صاف ستھرا رکھنا میرے گھر کو طواف کرنے والوں ، قیام کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے ( ۶۲) ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں