نماز اور احکام قرآن(۸)
سورۃ الفرقان : اور جب کہا جاتا ہے انھیں کہ رحمن کو سجدہ کرو تو وہ پوچھتے ہیں کہ رحمن کو ن ہے کیا ہم سجدہ کریں اسے جس کے متعلق تم ہمیں حکم دیتے ہو ۔ اور وہ زیادہ نفرت کرنے لگتے ہیں (۶۰) ۔ اور رات بسر کرتے ہیں رب کے حضور سجدہ کرتے ہوئے اور کھڑے ہوئے ( ۶۴)
سورۃ الشعرا ء: جو صحیح صحیح ادا کرتے ہیں نماز اور ادا کرتے ہیں زکوٰۃ اور وہ جو آخرت پر یقین رکھتے ہیں (۳)
وہ کیوں نہ سجدہ کریں اللہ کو جو نکالتا ہے پوشیدہ چیزوں کو آسمانوں اور زمین سے اور جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو اورظاہر کرتے ہو ( ۲۵) ۔ اور (دیکھتا رہتا ہے جب) آپ چکر لگاتے ہیں سجدہ کرنے والوں ( کے گھروں ) کا ( ۲۱۹) ۔
سورۃ العنکبوت : آپ تلاوت کیجیے اس کتاب کی جو وحی کی گئی ہے آپ کی طرف اور نماز صحیح صحیح ادا کیجیے بے شک نماز منع کرتی ہے بے حیائی اور گناہ سے اور واقعی اللہ کا ذکر بہت بڑا ہے اور اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو( ۴۵)
سورۃ الروم : (اے غلامان مصطفیٰ ) تم بھی اپنا رخ اسلام کی طرف کر لو اللہ کی طرف رجوع کرتے ہو ئے اور ڈرواس سے اور قائم کرو نماز کو اور نہ ہو جائو ان مشرکوں میں سے ( ۳۱)
سورۃ القمان : وہ جو صحیح صحیح ادا کرتے ہیں نماز کو اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور یہی لوگ ہیں جو آخرت پر پختہ یقین رکھتے ہیں (۴)۔ میرے پیارے سچے نماز صحیح صحیح ادا کیا کر اور نیکی کاحکم دیا کر اور برائی سے روکا کریں اور صبر کیا کر ہر مصیبت پر جو تجھے پہنچے بے شک یہ بڑی ہمت کے کام ہیں ( ۱۷)
سورۃ السجدہ : صرف وہی لوگ ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں جنھیں جب ہماری آیتوں سے نصیحت کی جاتی ہے تو گر پڑتے ہیں سجدہ کرتے ہوئے اور پاکی بیان کرتے ہیں اپنے رب کی حمد کرتے ہو ئے اور وہ غرور تکبر نہیں کرتے ( ۱۵) ۔دور رہتے ہیں ان کے پہلو (اپنے) بستروں سے پکارتے ہیں اپنے رب کو ڈرتے ہوئے اور امید رکھتے ہوئے اور ان نعمتوں سے جو ہم نے انھیں دی ہیں خرچ کرتے رہتے ہیں ( ۱۶)
سورۃ لفاطر : اور بوجھ نہیں اٹھائے گا کوئی بھی گناہ گار کسی دوسرے کا بوجھ اور اگر بلائے گا پشت پر بوجھ اٹھانے والا (کسی کو) اپنا بوجھ اٹھانے کے لیے تو نہ اٹھائی جا سکے گی اس کے بوجھ سے کوئی شے اگرچہ کوئی قریبی رشتہ دار ہی ہوآپ صرف ان کو ڈرا سکتے ہیں جو اپنے رب کو بن دیکھے ڈرتے ہیں اور صحیح صحیح نماز ادا کرتے ہیں اور جو پاکیزگی اختیارکرتا ہے سو وہ اپنی بھلائی کے لیے ہی اختیار کرتا ہے اور (یاد رکھو آخر کار) اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے (۱۸)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں