جمعہ، 19 اپریل، 2024

زبان کی آفات

 

زبان کی آفات

ارشاد باری تعالی ہے : جب لے لیتے ہیں دو لینے والے ۔ ایک دائیں جانب اور ایک بائیں جانب بیٹھا ہوتا ہے وہ اپنی زبان سے کوئی بات نہیں نکالتا مگر اس کے پاس ایک نگہبان تیار ہوتا ہے ۔ ( سورة ق) 
حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : نیکیاں لکھنے والا فرشتہ انسان کی دائیں جانب اور برائیاں لکھنے والا بائیں جانب ہوتا ہے ۔اور نیکیاں لکھنے والا برائیاں لکھنے والے پر ذمہ دار ہوتا ہے ۔ پس جب وہ نیکی کرے تو دائیں سمت والا دس نیکیاں لکھ لیتا ہے اور اگر ایک برائی کرے تو دائیں طرف والا بائیں طرف والے سے کہتا ہے کہ اسے سات گھڑیاں چھوڑ ے رہو شاید کہ استغفار کر لے ۔ 
ارشاد باری تعالی ہے : ایک دوسرے کی غیبت نہ کیا کرو ۔ کیا تم میں سے کوئی شخص پسند کرتا کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے ۔ تم اسے مکروہ سمجھتے ہو ۔ اور اللہ تعالی سے ڈرو ۔ بیشک اللہ تعالی بہت توبہ قبول کرنے والا رحم فرمانے والا ہے ۔(سورة الحجرات )
حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ میں نے آپ ﷺ سے عرض کی یارسول اللہ ﷺ مجھے اس عمل کی خبر دیں جو مجھے جنت میں داخل کرے اور جہنم سے آزاد کر دے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : تو اللہ تعالی کی عبادت کر اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرا ۔ نمازقائم کرے ، زکوة ادا کرتا رہے اور رمضان کے روزے رکھے ۔ پھر فرمایا میں تجھے خیر کے ابواب پر دلالت نہ کروں ۔ روزہ ڈھال ہے ۔صدقہ خطا کو یوں مٹا دیتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے ۔ اور آدمی کی نماز رات کے دوران ۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے یہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی :
ترجمہ: ان کے پہلوخواب گاہوں سے دور رہتے ہیں ۔ اپنے رب کو پکارتے ہیں ڈرتے ہوئے اور امید کرتے ہوئے اور ہم نے انہیں جو رزق دیا اس سے خرچ کرتے ہیں ۔پس کوئی شخص نہیں جانتا اس آنکھوں کی ٹھنڈک کو جو ان سے چھپا رکھی گئی ہے ۔ یہ صلہ ہے ان اعمال کا جو وہ کرتے ہیں ۔( سورة السجدہ ) 
اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا : کیا میں تجھے امر دین کے سر اور اس کے ستون اور اس کی رفعت کی خبر نہ دوں ؟ فرمایا وہ جہاد ہے ۔ پھر فرمایا کہ کیا میں تجھے اس سب کی اصل کی خبر نہ دوں ؟ میں نے عرض کی جی ضرور یارسو ل اللہ ﷺ پس آپ ﷺ نے اپنی زبان مبارک کو پکڑا فرمایا اسے قابو میں رکھ ۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ اور کیا ہمیں اس پر مواخذہ ہو گا جو ہم کلام کرتے ہیں۔لوگوں کو جہنم میں چہروں کے بل یا ان کے نتھوں کے بل نہیں گرائیں گی مگر ان کی زبانوں کی درانتیاں ۔(ترمذی) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں