اتوار، 14 اپریل، 2024

اخوت و بھائی چارہ

 

اخوت و بھائی چارہ

 دین اسلام ہمیں محبت کا درس دیتا ہے ۔ اسلام ہمیں اللہ تعالی کی محبت کے ساتھ ساتھ باہمی محبت کا بھی درس دیتا ہے ۔رحمت دو عالم نبی مکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : مسلمان مسلمان کا بھائی ہے اپنے بھائی پر ظلم و زیادتی نہیں کرنی چاہیے اور نہ ہی اسے اذیت میں پڑا رہنے دینا چاہیے ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے مزید ارشاد فرمایا : جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی حاجت روائی کرتا ہے تو اللہ تعالی اس کی حاجت روائی فرماتا ہے جو کسی مسلمان بھائی کی ایک تکلیف دور کرتا ہے اللہ تعالی بروز قیامت اس کی تکالیف میں سے ایک تکلیف دور فرمائے گا ۔ ( ریاض الصالحین )
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : حسد نہ کرو اور نہ ہی خریداری کی نیت کے بغیر قیمت بڑھائو اور نہ بغض رکھو اور نہ ہی ایک دوسرے سے بات چیت ترک کرو اور نہ ہی ایک دوسرے کا مال نقصان پہنچانے کے لیے خریدو ۔ تمام خدا کے بندے بھائی بھائی بن جائو ۔ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے اس پر ظلم نہ کرنا اس کا ساتھ نہ چھوڑنا اور اس سے جھوٹ بات نہ کہنا اور اس کو حقیر نہ سمجھنا کیونکہ کہ کسی آدمی کو برا بنانے کے لیے یہ ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر جانے ۔مسلمان کی ہر چیز دوسرے مسلمان پر غاصبانہ طور پر حرام ہے اس کا خون ، اس کا مال اور اس کی عزت و آبرو۔( ایضا ً)
ریاض الصالحین میں ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جس نے میری امت میں سے کسی ایک کی حاجت کوپورا کیا اور چاہتا ہے کہ اس کو خوش کرے تو بیشک اس نے مجھے خوش کیا تو اس نے اللہ تعالی کو خوش کیا اور جس نے اللہ تعالی کو خوش کیا تو اللہ تعالی اسے جنت میں داخل فرمائے گا ۔ 
حضور نبی مکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : کہ جو کوئی مسلمان کو کسی منافق سے بچائے گا تو اللہ تعالی ایک فرشتہ نازل فرمائے گاجو اسے قیامت کے دن جہنم کی آگ سے بچائے گااور جو کسی مسلمان کو کسی ایسی چیز میں دیکھے جس سے اس کی برائی کرناچاہے تو اللہ تعالی اس کو جہنم کی آگ پر کھڑا رکھے گا جب تک وہ اپنے قول سے رجوع نہ کر لے ۔ (ابو دائود)
حضرت ابو دائود ؓ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا میں تمہیں روزے ، صدقے اورنماز سے بڑھ کر ایک چیز نہ بتائوں؟ صحابہ کرام رضو ان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کی جی ضرور تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ آپس میں اپنے تعلقات اور معاملات کو خوشگوار بنائے رکھو اور بگڑے ہوئے تعلقات اور معاملات کو سنوارنے کی کوشش کرو ۔ (ابودائود ، ترمذی )  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں