ہفتہ، 30 مارچ، 2024

حضور ﷺ کی پیش گوئیاں

 

حضور ﷺ کی پیش گوئیاں

حضور نبی کریم ﷺ نے اپنی زندگی میں بہت ساری پیش گوئیاں فرمائیں جن میں سے بہت سی آپ ﷺ کی حیات طیبہ میں ہی پوری ہو گئیں اور کئی صحابہ کرام کے ادوار میں پوری ہوئیں ۔
اما م بخاری اور امام مسلم نے روایت کیا ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں ارشاد فرما یا کہ آپ کو شہید کیا جائے گا جب آپ ؓ تلاوت قرآن مجید کر رہے ہوں گے ۔ پھر دیکھنے والوں نے دیکھاکہ حضور نبی کریم ﷺ کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کو اس وقت شید کیا گیا جب آپ تلاوت قرآن مجید فرما رہے تھے ۔ 
امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے ارشاد فرمایا کہ میرے خاندان میں سب سے پہلے آپ مجھ سے ملیں گی۔اور ایسا ہی ہوا کہ آپ ﷺ کے وصال کے چھ ماہ بعد حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کا وصال ہو گیا اور خاندان نبوت میں سب سے پہلے حضور نبی کریم ﷺ سے جا ملیں ۔ 
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اس وقت تک فتنہ فساد نہیں ہو گا جب تک عمر بن خطاب ؓ زندہ ہیں ۔ آپ ﷺکی بتائی ہو ئی پیش گوئی پر صحابہ کرام کو بہت پختہ یقین تھا ۔ حضرت خالد بن ولیدؓ ملک شام میں ایک عظیم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ کسی آدمی نے کھڑے ہو کرکہا کہ اے ہمارے سپہ سالار صبر سے کام لو فتنہ فساد کا آغازہو گیا ہے ۔ آپ نے جواب دیا یہ کس طرح ہو سکتا ہے ابھی تو حضرت عمر ؓ زندہ ہیں ۔ پھر یہ ہی ہوا جب تک حضرت عمر زندہ رہے کوئی فتنہ فساد برپا نہ ہوا ۔ 
مسلم شریف میں حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تم عنقریب اس ملک کو فتح کرو گے جس کے سکے کا نام قیراط ہے تم وہاں کے لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنا کیونکہ ان کو ذمہ دار اور رحم کے حقوق حاصل ہیں۔ پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم دیکھو کہ دو شخص ایک اینٹ برابر زمین پر جھگڑا کریں تووہاں سے چلے آنا ۔ پھر ایسا ہی ہوا مسلمانوں نے مصر کو فتح کیا جس کے سکے کا نام قیراط تھا ۔ حضرت ابو ذر ؓ نے مصرمیں رہائش اختیار کی ۔ پھر انہوں نے دیکھا کہ حضرت ربیعہ اور حضرت عبد الرحمن بن شرجیل اینٹ برابر جگہ کے لیے لڑ رہے ہیں تو آپ ؓ کو حضور ﷺ کا فرمان یاد آیا اور آپ وہاں سے مدینہ تشریف لے آئے ۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں