جمعہ، 29 مارچ، 2024

حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا (2)

 

  حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا (2)

حضرت عائشہؓ نے حضور ﷺ کی رفاقت میں آپ ﷺ کے ایک ایک عمل کو غور سے دیکھا اور دوسروں تک پہنچایا۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت عائشہ صدیقہ کی صورت میں امت مسلمہ پر احسان عظیم فرمایا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی زندگی میں امت مسلمہ کی خواتین کے لیے بہترین نمونہ موجود ہے۔ آپ ﷺ کو متعدد فضیلتیں حاصل ہیں۔ 
حضور نبی کریمﷺ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بہت پیار کیا کرتے تھے۔ ایک بار دوران سفر حضرت عائشہ کا اونٹ بدک کر بھاگنے لگا تو آپ ﷺ بہت زیادہ بے چین ہو گئے۔ حضرت عمر بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضور ﷺ سے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ آپ دنیا میں سب سے زیادہ کسے محبوب رکھتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا عائشہ کو ، پھر آپ نے عرض کی کہ مردوں میں سے تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ابو بکر صدیق کو۔ ( بخاری )
حضور نبی کریم ﷺ کے اسی انس کی وجہ سے حضرت عمر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بہت زیادہ خیال رکھا کرتے تھے۔ ایک بار عراق کی فتوحات میں موتیوں کی ڈبیا آئی جس کی تقسیم دشوار تھی۔ حضرت عمر نے صحابہ کرام سے کہا کہ آپ لوگ اجازت دیں تو میں یہ موتی حضرت عائشہ کی خدمت میں پیش کر دوں کیونکہ وہ حضور ﷺ کو بہت زیادہ محبوب تھیں سب نے بخوشی اجازت دے دی۔ 
حضور نبی کریم ﷺ نے خود ارشاد فرمایا کہ عائشہ کو عورتوں میں اس طرح فضیلت حاصل ہے جس طرح ثرید (ایک کھانا )کو کھانوں پر فضیلت حاصل ہے ( بخاری )۔ آپ ﷺ کو یہ فضیلت بھی حاصل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضور ﷺ کو یہ بشارت دی کہ آپ ﷺ حضرت عائشہ سے نکاح فرمائیں۔ حضور نبی کریم ﷺ نے خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ ریشم کے کپڑے میں لپیٹ کر کوئی چیز آپ ﷺ کے سامنے پیش کر رہا ہے آپ نے دریافت فرمایا کہ یہ کیا ہے تو جواب ملا کہ یہ آپ کی زوجہ محترمہ ہیں جب کھولا تو حضرت عاشہ تھیں۔(بخاری ) 
ایک بار حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ایک لاکھ درہم بھیجے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے شام ہونے سے پہلے پہلے ساری رقم غریبوں اور مسکینوں میں تقسیم کر دی۔ اس دن آپ ﷺ کا روزہ تھا۔ ایک دن آپ روزے سے تھیں کہ ایک سائل نے سوال کیا۔ گھر میں صرف ایک روٹی تھی آپ نے وہ ہی اٹھا کر سائل کو دے دی۔ خادمہ نے عرض کی آپ شام کو روزہ کیسے افطار کریں گی۔ شام ہوئی تو کسی نے بکری کا سالن بھیجا تو خادمہ سے فرمایا دیکھو یہ تمہاری روٹی سے بہتر چیز ہے۔ سترہ رمضان المبارک کو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں