ہفتہ، 24 فروری، 2024

شب برات

 

شب برات

شعبا ن المعظم کے مہینے میں ایک ایسی رات بھی آتی ہے جو بہت زیادہ برکت اور فضیلت والی ہے ۔ اس رات کو شب برات کی رات کہا جاتا ہے جو کہ چاند کی پندرہ تاریخ کو آتی ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : اس میں بانٹ دیاجاتا ہے ہر حکمت والا کام ۔(سورة الدخان )
حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: جب شعبان کی پندرھویں رات آجائے تو اس رات قیام کرو اور دن میں روزہ رکھو کہ اللہ تعالیٰ غروب آفتاب سے آسمان دنیا پر تجلی فرماتا ہے اور ارشاد فرماتا ہے: ہے کوئی بخشش مانگنے والا میں اسے بخش دوں ۔ ہے کوئی روزی مانگنے والا میں اسے رزق عطا کر دوں ۔ ہے کوئی اولاد مانگنے والا میں اسے اولاد عطا کر دوں ۔ ہے کوئی مشکلات میں گھرا ہوا میں اسے عافیت دوں ۔ ہے کوئی ایسا اور ہے کوئی ایسا اللہ تعالیٰ صبح صادق ہونے تک فرماتا رہتا ہے ۔ 
حدیث شریف میں آتا ہے حضور نبی کریمﷺ نے ارشا د فرمایا کہ شب برات کی عزت کرو اس رات جو شخص اللہ تعالی کی عبادت کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو دوزخ سے آزاد فرما دیتا ہے اور جو تم میں سے پندرھویں شعبان کے دن روزہ رکھے تو اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی ۔ 
حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : شعبان کی پندرھویں رات اللہ تعالیٰ پورے سال کا حساب کتاب کرتا ہے کہ کون سا بچہ پیدا ہو گا ، کون مرے گا ۔ اس رات بندوں کے اعمال اللہ تعالیٰ کی بارگاہ اقدس میں پیش کیے جاتے ہیں اور رزق کی تقسیم بھی اسی رات کو ہی کی جاتی ہے ۔ 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور سید عالمﷺ نے ارشاد فرمایا: نصف شعبان کی رات حضرت جبرائیل علیہ السلام میرے پاس تشریف لائے اور عرض کی اے اللہ کے رسولﷺ، اپنا سر اقدس آسمان کی طرف اٹھائیں۔ میں نے پوچھا یہ کیسی رات ہے تو جبرائیل امین نے عرض کی یہ ایک ایسی رات ہے کہ اس رات اللہ تعالیٰ رحمت کے تین سو دروازے کھول دیتا ہے اور مشرک کے سوا سب کو بخش دیتا ہے اور ساحر،کاہن اور زانیوں کو نہیں بخشتا۔ 
حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: نصف شعبان کی رات اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر نظر رحمت فرماتا ہے سوائے مشرک اور اس شخص کے جو اپنے مسلمان بھائی سے بغض رکھے اسے چھوڑ کر اللہ تعالیٰ ساری مخلوق کو چھوڑ دیتا ہے۔ اس با برکت اور فضیلت والی رات میں ہمیں چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ نوافل ادا کریں، ذکر واذکارکریں اور نبی کریمﷺکی ذات اقدس پر کثرت سے درود پاک پڑھیں اور اپنی بخشش کا سامان جمع کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں