اتوار، 18 فروری، 2024

ریاء کاری

 

ریاء کاری

 ارشاد باری تعالی ہے : پس ان نمازیوں کے لیے خرابی ہے جو اپنی نماز میں سستی کرتے ہیں وہ جو ( اپنا عمل)دکھاتے ہیں اور معمولی چیزیں بھی ( ایک دوسرے کو ) نہیں دیتے ۔ ( سورۃ  الماعون) ۔ سورۃ النساء میں ارشاد باری تعالی ہے: لوگوں کو دکھاتے ہیں اور اللہ تعالی کا ذکر بہت کم کرتے ہیں ۔ 
ایک اور جگہ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے : اے ایمان والو! اپنے صدقات احسان جتاتے ہوئے اور تکلیف پہنچا کر ضائع نہ کرو اس شخص کی طرح جو اپنا مال لوگوں کو دکھانے کے لیے خرچ کرتا ہے ۔ ( سورۃا لبقر)
سورۃ الکہف میں ارشاد باری تعالی ہے : پس جو شخص اللہ تعالی سے ملاقات کی امید رکھتا ہے اسے چاہیے کہ اچھے اعمال کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ ٹھہرائے ۔(یعنی کہ لوگوں کو دکھانے کے لیے عبادت نہ کرے ) ۔
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو شخص شہرت حاصل کرنا چاہتا ہے اللہ تعالی اسے شہرت دیتا ہے اورجو شخص دکھاوا کرے اللہ تعالی اسے دکھا دیتا ہے۔ ( مسند احمد) ۔حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تھوڑا ریاء بھی شرک ہے ۔ ( مشکوۃ شریف) 
مشکوۃ شریف میں ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : مجھے تم پر سب سے زیادہ شرک اصغر کا خوف ہے ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ وہ کیا ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا : وہ ریاکاری ہے ۔ اللہ تعالی قیامت کے دن فرمائے گا بندوں کو ان کے اعمال کے مطابق بدلہ دیا جائے گا ۔ تم ان لوگوں کے پاس جائو جن کو تم اپنے اعمال دکھاتے تھے پس دیکھو کیا ان کے پاس بدلہ پاتے ہو۔ 
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ریا ء کار کی تین علامات ہیں : جب تنہا ہو تو سستی اختیار کرتاہے اور لوگوں کے سامنے چست و چالاک ہوتا ہے ، جب اس کی تعریف کی جائے زیادہ کام کرتا ہے ۔اور جب اس کی مذمت کی جائے تو عمل میں کمی کرتا ہے ۔ روایت میں آتا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک شخص کو دیکھا جس نے اپنی گردن جھکائی ہوئی تھی ۔ آپ نے فرمایا اے گردن جھکانے والے اپنی گردن کو اٹھا ئو خشوع گردن میں نہیں بلکہ خشوع دل میں ہے ۔ 
حضرت فضیل بن عیاض رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں لوگوں کے لیے عمل کو چھوڑنا ریا ہے اور لوگوں کی خاطرعمل کرنا شرک ہے اور اخلاص یہ ہے کہ اللہ تعالی تمہیں دونوں باتوں سے بچائے ۔ریا کارکو قیامت کے دن تین ناموں سے پکار ا جائے گا اے دھوکے باز ، اے نا فرمان، اے نقصان اٹھانے والے جا ئو اور اس سے اپنا اجر وصول کرو جس کے لیے تم نے عمل کیا ہمارے پاس تمہارے لیے کوئی اجر نہیں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں