جمعرات، 28 دسمبر، 2023

حضرت سیدنا صدیق اکبر ؓ(۱)

 

حضرت سیدنا صدیق اکبر ؓ(۱)

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کا پہلا نام عبد الکعبہ تھا۔ پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کا نام عبد اللہ رکھا۔ آپ کی ولادت باسعادت عام الفیل سے تقریبا ً اڑھائی سال بعد ہوئی۔ آپ کے والدماجد کا نام ابی قحافہ عثمان ؓ بن عامر تھا۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے جس ماحول میں آنکھ کھولی وہ کفر و شرک کا ماحول تھا۔ شراب نوشی اور زنا کاری کو کوئی عیب نہیں سمجھا جاتا تھا۔اس دور میں بھی آپ فطری طور پر ان برائیوں سے دور رہے۔ کبھی کسی بت کے سامنے سجدہ ریز نہیں ہوئے۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کبھی بھی جھوٹ نہیں بولا کرتے تھے۔آپ کی عمر مبارک تقریبا اڑتیس برس تھی جب حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان نبوت فرمایا۔ آزاد مردوں میں آپ کو سب سے پہلے اسلام قبول کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ نبی کریم ر ئو ف الرحیم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیضیاب ہونے اور تعلیم و تربیت سے آپ کے محاسن کو مزید جلا اور تقویت ملی اور آپکی شخصیت میں وہ نکھار پیدا ہواکہ آپ افضل البشر بعد الانبیاء قرار پائے۔اسلام قبول کرنے کے بعد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنا تن من دھن ہر چیز اسلام کی اشاعت و ترویج کے لیے وقف کر دی۔ 
حضرت ابو بکر صدیق ؓنے جب اسلام قبول کیا تو آپ کے پاس پچاس ہزار درہم تھے آپ نے خوب دل کھول کر انہیں خرچ فرمایا۔تقریباً ۹ غلام اور لونڈیاں جو مسلمان ہو چکے تھے انہیں خرید کر آزاد فرمایا۔ جن میں حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ بھی شامل تھے۔آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی تبلیغ سے بہت سے صحابہ کرام حلقہ بگوش اسلام ہوئے۔ جن میں حضرت عثمان بن عوف ؓ ، حضرت عبدالرحمن بن عوفؓ ، حضرت طلحہ بن عبید اللہ ؓ، حضرت زبیر بن العوام ، سعد بن ابی وقاص ، ابو عبیدہ بن الجراح جیسی ہستیاں شامل ہیں۔
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ ایک رات آسمان پر ان گنت ستارے چمک رہے تھے۔ آپ فرماتی ہیں کہ میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ آپ کے کسی امتی کی اتنی نیکیاں ہیں جتنے آسمان کے ستارے ہیں۔ 
آپﷺنے فرمایا!ہاں اتنی نیکیاں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی ہیں۔ آپ فرماتی ہیں میں نے عرض کی میرے والد ماجد ابو بکر صدیقؓ کی نیکیاں کتنی ہیں ؟ تو آپ  نے فرمایاحضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی ایک غار ثور والی نیکی حضرت عمر ؓ کی سب نیکیوں سے بڑھ کر ہے۔ (مشکوۃ شریف)۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں