پیر، 25 دسمبر، 2023

طہارت قلبی

 

طہارت قلبی

انسان کے لیے باطنی اور قلبی طہارت بہت ضروری ہے ۔ لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ باطن کو ہر قسم کی آلائشوں سے پاک کیا جائے ۔ طہارت تامہ کا اہتمام کیا جائے تا کہ ظاہری اور باطنی طہارت کے علاوہ دل کی طہارت بھی ہو جائے ۔ ظاہری طہارت کا تو ہر کسی کو معلوم ہے باطنی طہارت سے یہ مراد ہے کہ حرام لقمے اور حرام مشروبات سے بچا جائے ۔ حدیث مبارکہ میں آتا ہے جس شخص نے ایک لقمہ حرام کا کھا لیا چالیس دن تک نہ اس کی فرض نماز قبول ہو گی اور نہ ہی نفلی ۔اور نہ اس کی دعا قبول ہوتی ہے اور نہ اس کی التجا سنی جاتی ہے ۔
قلبی طہارت سے یہ مراد ہے کہ تمام نا پسندیدہ صفات اور غل غپاڑہ ، کینہ و حسد ، مکرو فریب ، خیانت ، بغض عداوت اور دنیاکی محبت سے بچا جائے ۔دنیا مخلوق کی پسندیدہ ہے خالق کی نہیں ۔ جب تک دل اس سے پاک نہیں ہو گا اس کی نما زو طاعت قبول نہیں ہو گی ۔ قلب خالق کا منظور نظر ہے اس لیے جب تک دنیا کی محبت کا داغ اس میں موجود ہے یہ عشق و محبت کی دولت سے مالا مال نہیں ہو سکتا ۔
طہارت سری سے مراد یہ ہے کہ انسان اللہ تعالی کے سوا کسی چیز کی طرف توجہ نہ دے ۔ دل کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ بدنگاہی سے بچا جائے ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : کہ نا محرم پر نگاہ ڈالنا ایک زہر آلود تیر ہے ۔ جب دل پر پڑے تو سوائے ہلاکت کے اور کیا ہو سکتا ہے ۔ ایک اور مقام پر حضور نبی کریم رئو ف الرحیم ﷺ نے ارشاد فرمایا : نگاہ ابلیس کے تیروں میں سے ایک زہر آلود تیر ہے ۔جس طرح مردوں کو نگاہ نیچی رکھنے کا حکم دیا گیا اسی طرح اللہ تعالی نے عورتوں کو بھی نگاہ نیچی رکھنے کا حکم فرمایا۔ ارشاد باری تعالی ہے :
 اور مسلمان عورتوں کو حکم دو کہ وہ اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں۔نفس کی عزلت کا فائدہ یہ بھی ہے کہ ہاتھ ناشائستہ کاموں سے رک جاتا ہے ۔ پائوں نا مناسب مقامات کی طرف جانے سے رک جاتے ہیں ۔ کان کا فائدہ یہ ہے کہ نا معقول باتیں نہ سنیں اس سے انسان کا بد ترین دشمن نفس قید ہو جاتا ہے ۔ اسی عزلت کی برکت سے دل پر غیب کے دروازے کھل جاتے ہیں ۔ عزلت کا فائدہ یہ بھی ہے کہ دل سے دنیا کے نقوش مٹ جاتے ہیں ۔ اور آخرت کے نقوش دل پر جھلکنے لگتے ہیں ۔جب دل پوری طرح صاف ہوجاتا ہے ۔ تو اس پر نور وحدانیت کے جلووں کے پرتو آتے ہیں ۔ دل تجلی گاہ خدا وندی بن جاتا ہے ۔ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں