حاجت پوری کرنے کی فضیلت
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے مروی کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بیشک اللہ تعالی کے بعد بندے ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالی نے لوگوں کی حاجات پورا کرنے کے لیے اپنی ذات کے لیے خاص کیا ہے ۔ اور اللہ تعالی نے قسم فرمائی ہے کہ انہیں دوزخ کا عذاب نہ دے گا ۔ قیامت کے دن وہ نورانی ممبروں پر بیٹھ کر اللہ تعالی سے گفتگو میں مشغول ہوں گے حالانکہ اس وقت لوگ حساب میں مبتلا ہوں گے ۔ (طبرانی)
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے کسی کی دنیوی مشکل آسان کر دی اللہ تعالی اس کی قیامت میں مشکل آسان فرمائے گا ۔ اور جس نے کسی تنگدست کو آسانی دی اللہ تعالی اسے دنیا و آخرت میں آسانی دے گا اور کسی مسلمان کے عیب ڈھانپتا ہے اللہ تعالی اس کے دنیا و آخرت میں عیب ڈھانپے گا ۔ ( مسلم شریف)
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو اپنے مسلمان بھائی کو اس عمل سے ملتا ہے جس سے اسے محبت ہو تا کہ اس سے اسے آسانی ہو تو اللہ تعالی قیامت کے دن اسے مسرور فرمائے گا ۔ (طبرانی صغیر)
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو شخص میرے امتی کو خوش کرنے کے لیے اس کی حاجت پوری کرتا ہے اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا اس نے اللہ تعالی کو خوش کیا اورجس نے اللہ تعالی کو خوش کیا اسے وہ جنت میں داخل فرمائے گا ۔ ( بہیقی )
حضور نبی مکرمﷺ نے ارشاد فرمایا : جو کسی پریشان حال کی مدد کرے گا اس کے لیے اللہ تعالی تہتر بخششیں لکھ دیتا ہے ان میں سے ایک اس کے تمام معاملات کی درستگی کے لیے اور باقی قیامت کے دن اس کے درجات ہیں ۔ ( بہیقی)
جو اپنے مسلمان بھائی کے کام میں ہو اللہ تعالی اس کی حاجت روائی فرماتا ہے اور جو کسی مسلمان کی تکلیف کو دور کرے تو اللہ تعالی اس کے عوض قیامت کی مصیبتوں سے ایک مصیبت دور فرمائے گا ۔ ( بخاری و مسلم شریف)
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: بیشک اللہ تعالی کے نزدیک فرائض کے بعد سب اعمال سے زیادہ محبوب عمل مسلمان بھائی کو خوش کرنا ہے ۔حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو کسی بھوکے مسلمان بھائی کو کھانا کھلائے گا تو اللہ تعالی اسے جنت کے پھل کھلائے گا اور جو کسی پیاسے کو پانی پلائے گا تو اللہ تعالی اسے پاکیزہ شراب پلائے گا ۔ ( ابو دائود)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں