منگل، 24 اکتوبر، 2023

اسلام اور تجارت(۳)


 

اسلام اور تجارت(۳)

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تجارت کرتے وقت چیزوں کے عیب چھپانے سے منع فرمایا یعنی اگر جو چیز بیچ رہا ہے اگر اس میں کوئی عیب ہے تو خریدنے والے کو پہلے بتا دے۔ 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم غلہ کے ایک ڈھیر کے پاس سے گزرے تو آپ نے اپنا دست مبارک اس ڈھیر کے اندر داخل کیا۔ آپ کی انگلیوں نے نمی اور گیلا پن محسوس کیا۔ آپ نے اس تاجر سے پوچھا یہ کیا ہے ؟ اس نے عرض کی : یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس ڈھیر پر بارش پڑ گئی تھی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم نے اس بھیگے ہوئے غلے کو اوپر کیوں نہیں رکھا تھا تا کہ لوگ اسے دیکھ سکیں پھر آپ نے فرمایا جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں۔ ( مسلم شریف ) 
حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ جس نے کسی عیب دار چیز کو فروخت کیا اور اس کا عیب نہ بتا یا ہمیشہ اللہ تعالی کے غضب میں رہتا ہے۔ آپ نے فرمایا اللہ تعالی کے فرشتے ہمیشہ اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ ( ابن ماجہ )۔
ایک مرتبہ آپ نے ایک تاجر کو اونٹ فروخت کیے وہ قیمت ادا کر کے چلا گیا۔ آپ کو بعد میں یاد آیا کہ ان میں سے ایک اونٹ لنگڑا تھا۔ آپ فورا ً اس کے پیچھے گئے اور اسے اونٹ کا عیب بتایا اور 
قیمت واپس کرنا چاہی وہ تاجر آپ کی دیانتداری سے بہت متاثر ہوا اور اس نے قیمت واپس لینے سے انکار کردیا۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ ایفائے عہد کی تلقین فرمائی۔ آپ نے مشکل ، آسانی ، امن اور جنگ ہر حال میں وعدوں کو پورا فرمایا۔ تجارت میں بھی آپ نے ایفائے عہد کی خصوصی تلقین فرمائی۔ حضرت عبد اللہ بن ابی الحمسا ءرضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلان نبوت سے قبل میں نے آپ سے ایک سودا کیا اور کچھ قیمت باقی رہ گئی میں نے آ پ سے وعدہ کیا کہ میں باقی قیمت لے کر اس جگہ پر آتا ہو ں میں جا کر اپنی بات بھول گیا۔ پھر مجھے تین دن بعد یاد آیا میں اس جگہ گیا تو میں نے دیکھا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسی مقام پر تشریف فرماہیں۔ آپ نے مجھے دیکھ کر فرمایا : اے نوجوان ! آپ نے مجھے بہت تکلیف دی۔ میں تین دن سے یہاں تمہارا انتظار کر رہا ہوں ( ابی داﺅد )۔
حضور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سے یہ باتیں واضح ہو تی ہیں کہ تجارت میں امانتداری سے کام لینا چاہیے اور جھوٹی قسمیں کھانے ، چیزوں کا عیب چھپانے ، ذخیرہ اندوزی ، اور وعدہ خلافی سے باز رہنا چاہیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں