منگل، 17 اکتوبر، 2023

احترام انسانیت

 

احترام انسانیت

انسان اپنے دل میں جس شخص کے لیے قدر رکھتا اور جس کا احترام کرتا ہو وہ نہ کبھی اس کی عزت پر حملہ آور ہو گا اور نہ ہی اس کی جان لینے کی کوشش کرے گا۔ حضور نبی کریم ﷺ نے امن کی بنیاد احترام انسانیت کو قرار دیا۔ خطبہ حجة الوداع کے موقع پر آپ نے احترام انسانیت کا درس دیتے ہوئے ارشاد فرمایا تمہارا خون ، تمہارا مال اور تمہاری عزتیں اس طرح قابل احترام ہیں جیسے آج کے دن یہ شہر قابل احترام ہے “۔ ( شعب الایمان للبہیقی ) 
حضور نبی کریمﷺ نے مومن کی علامت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا :” مومن وہ ہوتا ہے جس سے لوگوں کے خون اور ان کی عزتیں محفوظ رہیں “۔ ( ترمذی )۔حضور نبی کریم ﷺ نے کسی بھی اختلاف کے بغیر احترام انسانیت کا درس دیا۔ ایک بار حاتم طائی کی بیٹی قیدی ہو کر آپ کی بارگاہ میں آئی تو اس کا سر ننگا تھا تو آپ نے اپنی چادر مبارک سے اس کا سر ڈھانپ دیا۔ بقول علامہ محمد اقبال :
دخترک را چوں نبی بے پردہ دید 
چادر خود پیش روئے اوکشید 
احترام انسانیت ہی کی وجہ سے آپ نے حالت جنگ میں بھی ان لوگوں کو قتل کر نے سے منع فرمایاجو جنگ میں عملی شریک نہ ہوں اور آپ نے فرمایا : کسی بوڑھے کو قتل نہ کرو اور نہ ہی کسی بچے اور (جنگ میں حصہ نہ لینے والی کسی ) عورت کو قتل کرو۔(السنن الکبری للبہیقی )۔
حضور نبی کریمﷺ نے طبقاتی کشمکش کو ختم کر کے ہر شخص کی عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔ آپ نے مذہب و ملت کی تفریق کیے بغیر ہر انسان کا احترام کرنے کا حکم فرمایا۔
ایک مرتبہ حضور نبی کریم ﷺ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ساتھ تشریف فرما تھے کہ ایک جنازہ گزرا۔ جنازہ دیکھ کر آپ کھڑے ہو گئے۔ کسی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! یہ تو ایک غیر مسلم کا جنازہ تھا تو آپ نے فر مایا : کیاوہ انسان نہیں تھا۔ (السنن الکبری للبہیقی )۔
دشمنوں سے تما م تر اختلاف کے با وجود ان سے معاملہ کرتے ہوئے انسانی قدریں نمایا ں ہونی چاہیئں۔ حضور نبی کریم ﷺ نے جنگ و جدل کے موقع پر بھی دشمن کو تکلیفیں دینے اور اسے باندھ کر مارنے سے منع فرمایا : حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ آپ نے دشمن کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا۔( ابی داﺅد ) 
 امن و امان کا جو وجود ختم ہو چکا ہے اگر ہم حضور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کر تے ہوئے اپنے دلوں میں احترام انسانیت کواپنا لیں تو معاشرے کو دوبارہ امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں