جمعرات، 24 اگست، 2023

اذکار


 

اذکار

قرآن مجید میں بہت سارے مقامات پر ’’ذکر ‘‘ کی تلقین کی گئی ہے ۔ بعض جگہوں پر اللہ تعالی نے قرآن 
کو ذکر سے تعبیر کیا ہے ۔ یعنی ہر آیت ذکر کا مفہوم پیش کرتی ہے ۔ 
ذکر اور راہ فلاح : قرآ ن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے :’’اور کثرت سے اللہ کو یاد کرو تا کہ تم فلاح پائو ‘‘۔
ذکر اور معاشیات : ’’ پھر جب نماز ختم ہو جائے تو (اپنے کاموں کی طرف ) زمیں میں پھیل جائو اور اللہ 
کا فضل تلاش کرو اور کثرت سے اللہ کو یاد کرو تا کہ تم فلاح پائو ‘‘۔
ذکر سے غفلت کا نتیجہ معاش: ارشاد باری تعالی ہے : اور جو میرے ذکر سے منہ موڑ ے گا اسے یقینا ایک تنگ زندگی نصیب ہو گی اور بروز قیامت اسے اندھا اٹھایا جائے گا ‘‘۔  
ذکر اور تسکین قلب : ارشاد باری تعالی ہے :’’ (یہ لوگ ہیں) جو ایمان لائے ہیں اور ان کے دل یاد خدا
 سے مطمئن ہو جاتے ہیں یاد رکھو ! ذکر خدا سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے ‘‘۔ 
ذکرِ کثیر : ارشاد باری تعالی ہے :’’ اے ایمان والوں ! اللہ کو بہت کثرت سے یاد کیا کرو ‘‘۔
ہر کیفیت میں ذکر کرنے کا حکم : ’’ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے :’’ جو اٹھتے بیٹھتے اور اپنی کروٹوں پر لیٹے ہر حال میں اللہ کو یاد کرتے ہیں ‘‘۔
ذکر اور اسلوب یزداں :ارشاد باری تعالی ہے:’’ لہذا تم مجھے یاد رکھو میں تمہیں یاد رکھوں گا ‘‘۔ ’’پس جو چاہے اسے یاد رکھے ‘‘۔ 
ذکر اور توبہ : ارشاد باری تعالی ہے : ’’اور جن سے کبھی نازیبا حرکت سر زد ہو جائے یا وہ اپنے اوپر ظلم کر بیٹھیں تو اسی وقت خدا کو یاد کرتے ہیں ‘‘۔
ذکر اور نماز : ارشاد باری تعالی ہے ’’ اور میری یاد کے لیے نماز قائم کریں ‘‘۔
ذکر اور حج : ارشاد باری تعالی ہے : ’’ پھر جب تم عرفات سے چلو تو مشعرالحرام (مزدلفہ) کے پاس اللہ کو یاد کرو اور اللہ کو اس طرح یاد کرو جس طرح اس نے تمہاری رہنمائی کی ہے ، حالانکہ اس سے پہلے تم راہ گم کئے ہوئے تھے ‘‘۔
ذکر اور زکوۃ :زکوۃ کا قرآن مجید میں جہاں بھی ذکر آیا ہے وہاں عموما ً نماز کا بھی حوالہ ملتا ہے ۔ ارشاد باری تعالی ہے :’’ نماز قائم کریں اور زکوۃ ادا کریں‘‘۔
ذکر اور درود : ارشاد باری تعالی ہے :’’اور ہم نے آپ کی خاطر آپ کا ذکر بلند کر دیا ہے ‘‘۔ ایک اور جگہ ارشاد فرمایا : ’’ بیشک اللہ اور اس کے فرشتے آ پ ﷺ پر درود بھیجتے ہیں ۔ اے ایمان والو ! (تم بھی) ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھیجو‘‘۔
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : جو شخص اللہ کا ذکر کرتا ہے اور جو نہیں کرتا ان دونوں کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے کہ ذکر کرنے والا زندہ ہے اور ذکر نہ کرنے والا مردہ ہے ۔( بخاری شریف ) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں