اتوار، 30 جولائی، 2023

شان اہل بیت(۲)


 

شان اہل بیت(۲)

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب آیت مباہلہ نازل ہوئی :’’ آپ فرما دیں کہ آ جائو ہم اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو بھی اور تمہیں بھی ایک جگہ بلا لیتے ہیں ‘‘۔ 
تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی ، حضرت فاطمہ ، حضرت حسن اور حضرت حسین علیہم السلام کو بلایا ، پھر فرمایا :
 یا اللہ یہ میرے اہل بیت ہیں۔حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ میں نے بارگاہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں عرض کی، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب قریش آپس میں ملتے ہیں تو مسکراتے چہروں سے ملتے ہیں اور جب ہم سے ملتے ہیں تو ایسے چہروں کے ساتھ ملتے ہیں جنہیں ہم نہیں جانتے۔
حضرت عباس فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  یہ سن کر شدید جلال میں آ گئے اور فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے ! کسی بھی شخص کے دل میں اس وقت تک ایمان داخل نہیں ہو سکتا جب تک اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور میری قرابت کی خاطر تم سے محبت نہ کرے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہر ماں کے بیٹوں کا آبائی خاندان ہو تا ہے جس کی طرف وہ منسوب ہوتے ہیں سوائے فاطمہ کے بیٹوں کے ، پس میں ہی ان کا ولی ہوں اور میں ہی ان کا نسب ہوں۔ 
حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا :جس نے نماز پڑھی اور مجھ پر اور میرے اہل بیت پر درود نہ پڑھا اس کی نماز قبول نہ ہو گی۔حضرت عبد الرحمان ابی لیلٰی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کو ئی بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کے نزدیک اس کی جان سے بھی زیادہ محبوب تر نہ ہو جائوں اور میرے اہل بیت اسے اس کے اہل خانہ سے محبوب تر نہ ہو جائیں اور میری اولادا سے اپنی اولاد سے بڑھ کر محبوب نہ ہو جائے اور میری ذات اسے اپنی ذات سے محبوب تر نہ ہو جائے۔ 
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:میرے اہل بیت کی مثال حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کی طرح ہے جو اس میں سوار ہو گیا وہ نجات پا گیا اور جو اس سے پیچھے رہ گیا وہ غرق ہو گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں