ضروریات دین پر ایمان لانا ضروری ہے
قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے :
’’ رسول ایمان لا یا اس پر جو اس کے رب کے پاس سے اس پر اترا اور ایمان والے سب نے مانا اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کو یہ کہتے ہوئے کہ ہم اس کے کسی رسول پر ایمان لانے میں فرق نہیں کرتے اور عرض کیا کہ ہم نے سنا اور مانا تیری معافی ہو۔ اے رب ہمارے اور تیری ہی طرف پھرنا ہے ‘‘۔
1:
اس آیت مبارکہ میں اصول ضروریات دین کا بیان ہے کہ ہر ایک کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اللہ پر ایمان لائے یعنی زبان سے اقرار کرے اور دل سے تصدیق کرے کہ اللہ واحد ہے اس کا کو ئی شریک نہیں اس کے تمام اسمائے حسنی و صفات عالیہ پر ایمان لائے اوریقین کرے اور مانے کہ وہ علیم ہے اور ہر شے پر قادر ہے اس کے علم و قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں ہے۔
2
. ملائکہ پر ایمان لانا اس طرح یقین کرے اور مانے کہ وہ موجود ہیں معصوم ہیں پاک ہیں اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان احکام و پیام کا ذریعہ ہیں
3
. اللہ تعالی کی کتابوں پر ایمان لانا اس طرح کہ اللہ تعالی نے جو کتابیں نازل فرمائیں اور اپنے رسولوں پر بطریق وحی بھیجیں بے شک و شبہ سب حق و صدق اور اللہ کی طرف سے ہیں اور قرآن مجید تغیر و تبدل و تحریف سے محفوظ ہیں۔
رسولوں پر ایمان لانا اس طرح کہ اللہ نے جس قدر رسول و نبی خلق کی ہدایت کے لیے مبعوث فرمائے وہ اللہ کے رسول ہیں اس کی وحی کے امین ہیں گناہوں سے پاک و معصوم ہیں سارے خلق سے افضل اکرم ہیں ان میں سے بعض رسول بعض سے افضل ہیں۔
ارشاد باری تعالی ہے :
’’ اور ہم کسی جان پر بوجھ نہیں رکھتے مگر اس کی طاقت بھر اس کا فائدہ ہے جو اچھا کمایا اور اس کا نقصان ہے جو برائی کمائی اے رب ہمارے ہمیں نہ پکڑ اگر ہم بھولیں یا چوکیں اے رب ہمارے اور ہم پر بھاری بوجھ نہ رکھ جیسا تو نے ہم سے اگلوں پر رکھا تھا اے رب ہمارے اور ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جس کو ہم اٹھا نہ سکیں اور ہمیں معاف فرما دے اور بخش دے اور ہم پر رحم فرما توہمارا مولیٰ ہے ، تو کافروں پر ہمیں مدد دے ‘‘۔
اس آیت مبارکہ میں مومن بندوں کو طریقہ دعا کی تلقین فرمائی گئی ہے کہ وہ اس طرح اپنے رب سے دعا کریں۔ اس میں بتا یا گیا کہ ہر جان کو اس کے نیک کاموں کا اجر و ثواب عطا
ہو گا اور برے اعمال کا عذاب دستیاب ہو گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں