منگل، 25 جولائی، 2023

حضرت سیدہ فاطمہ الزہرہ رضی اللہ تعالی عنہا (2)

 

حضرت سیدہ فاطمہ الزہرہ رضی اللہ تعالی عنہا (2)

سیدہ عاملین سیدہ فاطمۃ الزھرہ رضی اللہ تعالی عنہا اپنی والدہ ماجدہ سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ تعالی عنہا کے بطن اقدس سے سرور کائنات ﷺ کی پیاری صاحبزادی ہیں ۔ نبوت کا پہلاسال اور جمادی الثانی کی بیس تاریخ جبکہ حضور نبی کریم ﷺ کی عمر مبارک اکتالیس سال تھی جب آپ کی دنیا میں تشریف آوری ہوئی ۔حضور نبی کریم ﷺ نے اپنی صاحبزادی کا نام فاطمہ رکھا ۔ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا میں نے اپنی بیٹی کا نام فاطمہ اس لیے رکھا ہے کہ اللہ تعالی نے اس کو اور اس کے محبین کو دوزخ سے آزاد کر دیا ہے ۔احادیث مبارکہ سے پتا چلتا ہے کہ سیدہ کائنات اسلام کی وہ مقدس شہزادی ہیں جو ہر قسم کی ظاہری وباطنی آلائش ، رجس اور نجس سے مبراء تھیں ۔ آپ طاہرہ بھی ہیں سیدہ بھی آپ بتول بھی ہیں ۔ حضور ﷺنے فرمایا فاطمہ ساری کائنات کی عورتوں کی سردار ہیں ۔ 
کیا بات رضا اس چمنستان کرم کی 
زہرہ ہے کلی جس میں حسن و حسین پھول 
حضرت فاطمۃ الزھرہ سلام اللہ علیہا سیدہ بھی ہیں ، طیبہ بھی ہیں ، طاہرہ بھی ہیں ، زکیہ بھی ہیں ، راضیہ بھی ہیں رضیہ بھی ہیں ، جو عالمہ بھی ہیں حافظہ بھی ہیں ، جو عابدہ بھی ہیں زاہدہ بھی جو ساجدہ بھی ہیں اور راکعہ بھی ، جو خاشعہ بھی ہیں ، جو صابرہ بھی ہیں اور شاکرہ بھی ، جو مومنہ بھی ہیں اور محسنہ بھی ، جو مخدومہ بھی ہیں اور جو منورہ بھی ہیں ، جو بتول بھی ہیں اور بنت رسول بھی اور جان رسول بھی ہیں ۔
اگر فاطمہ کی گود نہ ہوتی 
تو کربلا میدان نہ ہوتا 
اگر فاطمہ کی رضاعت نہ ہوتی 
تو حسین کی شہادت نہ ہوتی 
اگر فاطمہ کا دودھ نہ ہوتا 
تو حسین کا خون نہ ہوتا 
اگر فاطمہ کے دودھ میں شیرینی نہ ہوتی 
تو حسین کے خون میں رنگینی نہ ہوتی 
ایسی عالیشان ماں جو حسین کو لوریاں دیتی ہے تو لب پر قرآن ہوتا ہے ، جھولا جھلاتی ہیں تو لب پر قرآن ہوتا ہے ، آٹا گوندتی تھی تو لب پر قرآن ہوتا ہے ، چکی پیستی ہیں تو لب پر قرآن ہوتا ہے ، جو شہزادہ حسین کو سینہ سے لگاتی ہیں تو لب پر قرآن ہوتا ہے دودھ پلاتی ہیں تو لب پر قرآن ہوتا ہے ۔ان کی یہ تربیت اور تلاوت ایسا کا م کرتی ہے کہ حسین نے گویا ماں کی گود میں جو وعدہ کر لیا تھا کہ ماں لوریاں دے کر ، جھولا جھلا کر ، چکی پیستے اور سینہ سے لگا کر دودھ پلاتے قرآن سنانا تیرا کام تھا کر بلا میں خون بہا کر ، بچے کٹا کر خیمے جلا کر نیزے کی نوک پر قرآن سنانا میرا کام ہے ۔
اس بتول جگر پارئہ مصطفی 
حجلہ آرائے عفت پہ لاکھوں سلام

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں