اتوار، 2 جولائی، 2023

اخلاق و معاشرت(1)

 

اخلاق و معاشرت(1)

دین اسلام کے چار شعبے ہیں عقائد ، عبادات ، معاملات اور اخلاقیات اور معاشرہ کی دینی اور دنیوی ترقی واصلاح میں ان چار شعبوں کا بڑا دخل ہے۔ معاشرت سے مراد رہن سہن کا وہ برتاﺅ ہے جو ان لوگوں سے کیا جاتا ہے جن سے کسی قسم کا تعلق اور واسطہ پڑتا ہے۔ خواہ یہ تعلق مستقل اور دائمی ہو جیسے ماں باپ ، بھائی بہن ، اولاد اور دوسرے عزیز و اقارب اور میاں بیوی، گھر کے برابر رہنے والے پڑوسی کے ساتھ اور خواہ عارضی اور وقتی ہو ں جیسے سفر کے رفیقوں ، مدرسہ ، سکول ، دفتر ، کارخانہ و دیگر شعبہ جات کے ساتھیوں کا اور اس سے بھی آگے بڑھ کر حیوانات اور جمادات کے تعلق قائم ہوتے ہیں۔ اور ان تعلقات کے سبب انسان پر کچھ فرائض عائد ہوتے ہیں ان فرائض کو حسن و خوبی کے ساتھ ادا کرنے کا نام اخلاق ہے۔
معاشرہ کی اصلاح و ترقی و خوش حالی اور امن و امان اسی اخلاق کی دولت سے ہے۔ اس دولت کی کمی کو حکومت اپنی قوت و طاقت کے قانون سے پورا کرتی ہے۔ اگر انسانی جماعتیں اپنے اخلاق و فرائض کو پوری طرح از خود انجام دیں تو تو حکومتوں کے جبری قوانین کی کوئی ضرورت ہی نہ رہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ دنیا کے تمام مذاہب نے اخلاق کی اہمیت و افادیت کو تسلیم کیا ہے اور دین اسلام میں تو اس کی اہمیت کا یہ عالم ہے کہ جس ہستی مقدس کو اللہ عزوجل نے ساری کائنات کی رہبری کیلئے مبعوث فرمایاآپ نے اپنے فرائض نبوت میں سے ایک فرض یہ بتایاکہ ’ ’ میں حسن اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں “۔ پھر یہ ہی عالم کا تزکیہ فرمانے والے طیب و طاہر رسول جب نفل نماز میں اپنی جبین نیاز کو بارگاہ خدا وندی میں جھکاتے تو عرض کرتے ہیں ” الہی تو مجھ کو بہتر سے بہتر اخلاق کی رہنمائی فرما تیرے سوا کوئی بہتر سے بہتر اخلاق کی راہ نہیں دکھا سکتا اور میرے اخلاق سے مجھ کو پھیر دے اور میں ان کو نہیں پھیر سکتا مگر تو۔اگرچہ اعمال صالح میں جو مقام عبادت کو حاصل ہے وہ دین کے دوسرے اعمال کو حاصل نہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ مبدر اعلی سے ربط اور مناسبت پیدا کرنے کی جو تاثیر اور انسان کی روحانی اور اس کی ملکوتی پہلو کی ترقی و تکمیل کی جو خاصیت عبادت میں ہے وہ کسی دوسرے اعمال میں نہیں ہے۔اور عقل بھی چاہتی ہے کہ شریعت کے دوسرے تمام شعبوں کے مقابل عبادت کو خصوصی مقام حاصل ہو کیو نکہ عبدو معبود کا تعلق دوسری تمام چیزوں کی نسبت عبادات سے زیادہ ظاہر ہوتا ہے اور زندگی کے دوسرے تمام شعبوں کی اصلاح و درستگی میں بھی عبادت کا خاص دخل ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں