جمعہ، 27 جنوری، 2023

حضور علیہ الصلوٰة والسلام کافہم وذکائ

 

حضور علیہ الصلوٰة والسلام کافہم وذکائ

ہادی انس وجان صلی اللہ علیہ وسلم کو جس قوم کی ہدایت اورراہنمائی کیلئے مبعوث فرمایا گیا وہ حلم وبردباری کے نام سے بھی واقف نہ تھی۔چھوٹی چھوٹی باتوں پر تلواریں بے نیام ہوجاتیں،خون کے دریا بہنے لگتے اور کشتوں کے پشتے لگ جاتے اورقتل وغارت کا یہ سلسلہ ختم ہونے کا نام نہ لیتا ۔ایسی تیز مزاج قوم کو حضور پر نور نے حلم وبردباری کا علمبردار بنادیا۔

نیز وہ قوم جو اخلاقی لحاظ سے پستی کی انتہاءمیں گرچکی تھی ، فسق وفجور کی دلدل میں تابدوش غرق تھی، پیشہ ورعورتیں اپنے گھروں پر جھنڈے نصب کرکے لوگوں کو دعوت گناہ دے رہی ہوتی تھیں، بڑے بڑے شرفاءوہاں جاکر اپنا منہ کالا کرتے لیکن نہ ان کو کسی سے شرم محسوس ہوتی اورنہ انہیں کوئی برا بھلاکہتا ،وہ قوم شراب جس کی گھٹی میں تھی، وہ قوم جو گاڑھے پسینے کی کمائی ہوئی دولت کو شراب خوری اورقماربازی میں پانی کی طرح بہادینے کے دعادی تھے، اوراس کو وہ باعث عزوافتخار سمجھتے تھے ایسی قوم کو انتہائی دانشمندی سے رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے قعرمذلت سے نکالااورعفت وپاکدامنی کا خوگر بنایا۔

وہ قوم جو کسی کی اطاعت کیلئے تیار نہیں تھی ، جس کی انانیت کسی قانون اوردستور کی پابند نہ تھی، جن کے ہاں لوٹ مار اورڈاکہ زنی کوئی عیب شمار نہ ہوتا تھا،اس قوم کو سرورعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حکیمانہ کلمات اور دلنشین مواعظ سے جس طرح قانون وآئین کی پابندی کا خوگر بنادیا وہ آپ ہی کا حصہ ہے۔ وہ قوم جو متعدد قبائل میں بٹی ہوئی تھی، ایک دوسرے کی جان ومال کو نقصان پہنچانا ہر طاقتور اپنا حق سمجھتا تھا، ان بکھرے ہوئے قبائل کو خدا کے مقدس رسول نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح یکجا ن کیا اورعدل وانصاف کے ضابطوں کے سامنے سرتسلیم خم کرنے کا عادی بنادیا۔یہ ہمہ پہلو انقلاب جو عرب کے اجڈ بدﺅں میں برپا ہوا یہ سب امور حضورکی دانش وخردمندی کی ناقابل تردید دلیلیں ہیں۔سرور دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قوم کے ظاہر کوہی نہیں بدلا بلکہ اس کے باطن کو بھی صدق وصفا، عفت وتقویٰ ، تواضع وانکساری اورجذبہ اطاعت امیر سے مزین کردیا۔جب سے اولاد آدم اس کرہ ارضی پر آباد ہوئی ہے اس وقت سے لے کر آج تک کوئی فاتح عالم ، کوئی سلطان ہفت اقلیم ، کوئی سیاسی مدبر ،ایسا جامع انقلاب برپا نہ کر سکاجس طرح اللہ کے حبیب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے قلیل ترین وقت میں برپاکیا۔ حضور علیہ الصلوٰة والسلام کی عقل کی برتری ثابت کرنے کیلئے اس سے بڑھ کر اورکسی دلیل کی ضرورت نہیں کہ سرورانبیاءعلیہ الصلوٰة والسلام نے بڑے حکیمانہ انداز سے ہر قسم کے لوگوں کو اسلام کے سانچے میں اس طرح ڈھالاکہ ان کے مزاج ، اوران کی فطرت، بدل کر رکھ دی۔(ضیاءالنبی)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں