بدھ، 25 جنوری، 2023

برکت

 

برکت

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ حضوراکرم ﷺانکے گھر تشریف لائے،انکی والدہ محترمہ حضرت اُم سُلَیْم ؓنے آپکی خدمت اقدس میں گھی اورکھجوریں پیش کیں مگر آپ نے فرمایا:تم یہ گھی اورکھجوریں انکے برتنوں میں واپس رکھ دو کیونکہ میں روزہ سے ہوں پھر آپکے ایک گوشہ میں تشریف لے گئے، اور نوافل اداکرنے کے بعد حضرت اُم سُلیمؓ اورانکے اہل خانہ کیلئے دعافرمائی۔حضرت اُم سُلیم نے گزارش کی یارسول اللہ ﷺ!میرا ایک اورلاڈلہ بھی تو ہے اسکے لیے بھی دعافرمائیں۔آپ نے پوچھا: کون ہے؟ انہوں نے عرض کی، آپ کا خادم انس ، نبی کریم ﷺنے ان کیلئے خصوصی طور پر دعاکرتے ہوئے دنیا وآخرت کی کوئی بھلائی نہیں چھوڑی جس کی ان کیلئے دعانہ فرمائی ہو۔آپ نے اللہ کی بارگاہ میں گزارش کی ،اے اللہ تعالیٰ اسکو مال واولاد عطا فرمااوراسے برکت عطافرما۔ (حضرت انس کہتے ہیں)کہ دعائے نبوی کی برکت سے آج میں انصار میں سب سے زیادہ مالدار ہوں اور مجھ سے میری بیٹی امینہ نے بیان کیا ہے کہ حجاج کے بصرہ آنے تک میری جَبلّی اولاد میں سے ایک سوبیس سے زیادہ افراد کا انتقال ہوچکا تھا ۔(بخاری)
حضرت اُم اوس البہزیہ ؓنے ایک مرتبہ گھی صاف کرکے ایک برتن میں ڈالا پھر اسے بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں ہدیہ کے طورپر بھجوایا ۔حضور انور ﷺ ازراہِ محبت وشفقت اس پُر خلوص ہدیہ کو قبول فرمالیا اور ڈبے میں موجود گھی کو اپنے پاس رکھ لیا۔حضرت اُم اوس کیلئے برکت کی دعافرمائی اورگھی کا برتن واپس بھجوادیا۔جب یہ برتن انکے پاس پہنچا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصی دعاکی وجہ سے گھی سے لبالب بھرا ہوا تھا۔ حضرت اُم اوس کو یہ گمان ہوا کہ شاید نبی کریم ﷺنے اُنکا ہدیہ قبول ہی نہیں فرمایا، وہ بہت پریشان ہوئیں،فوراً بارگاہِ نبوی میں حاضر ہوئیں اوراپنا پُرخلوص ہدیہ قبول نہ ہونے کے گمان میں زاروقطار رورہی تھیں ،حضور علیہ الصلوٰۃو السلام نے اپنی اس خادمہ کی بے قراری و پریشانی کو دیکھا تو حاضرین سے فرمایاکہ اس خاتون کو تسلی دو اوراصل واقعہ سے آگاہ کرو۔حاضری نے انہیں بتایاکہ نبی کریم ﷺنے آپ کا ہدیہ قبول فرمالیا اوراس گھی کو دوسرے برتن میں انڈیل دیا گیا تھا۔ پھر تمہارے لئے برکت کی دعاکی گئی تھی جس کی وجہ سے تمہارے برتن کے کناروں پر بچا ہوا گھی معجزانہ طور پر اس قدر بڑھ گیا۔ جب وہ واقعہ سے آگاہ ہوئیں تو مطمئن ہوکر گھر واپس آگئیں۔حضرت موسیٰ بن عمران رحمۃ اللہ علیہ کا بیان ہے کہ حضور اکرم ﷺکی دعاکی بدولت اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس گھی میں اتنی برکت ڈال دی کہ حضرت اُم اوسؓ اس برتن میں سے نہ صرف حضوراکرم ﷺکی بقیہ حیاتِ مبارکہ میں گھی استعمال کرتی رہیں بلکہO خلفاء راشدین اور حضرت امیر معاویہ ؓکے زمانے تک بھی وہی گھی استعمال کرتی رہیں۔(اسد الغابہ فی معارفۃ الصحابہ ابن اسیر)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں