اتوار، 15 جنوری، 2023

کثرتِ دنیا سے اندیشہ (۳)

 

کثرتِ دنیا سے اندیشہ (۳)

حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ،رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اس وقت تمہارا کیا حال ہوگا جب روم اور فارس تمہارے ہاتھوں سے فتح ہوجائیں گے ۔ حضرت عبدالرحمن بن عوف نے عرض کی:(یا رسول اللہ ﷺ) ہم اللہ رب العزت کے حکم کے مطابق فیصلہ کریں گے ، جناب رسالت مآب ﷺ نے ارشادفرمایا: (نہیں) بلکہ اسکے برعکس ہوگا،(کثرتِ دنیا کی وجہ سے )تم اس میں رغبت کرو گے پھر آپس میں حسد کرو گے، ایک دوسرے کی دشمنی میں مبتلا ءہوجاﺅ گے اوردلوں میں بغض رکھو گے یا اسی طرح کے اوربیماریوں میں مبتلا ءہوجاﺅ گے، پھر تم مہاجرین کے گھروں میں جاﺅ گے اوربعض کو بعض کی گردنوں پر سوار کردوگے۔(مسلم)
حضرت سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ( غزوہ خندق کے موقع پر جب صحابہ کرام تھکن سے چُور ہوگئے اوران میں سے اکثر فاقہ کی حالت میں بھی تھے )حضور اکرم ﷺنے انکی حالت زار کو ملاحظہ فرماکر ارشادفرمایا: اس ذات کی قسم ! جس کے سواءکوئی عبادت کے لائق نہیں اگر میرے پاس روٹی اورگوشت ہوتا تو میں تمہیں ضرور کھلاتا،( لیکن) اس وقت تمہاری کیا حالت ہوگی جب تم رنگ برنگے کھانوں سے سیر ہوجاﺅ گے؟لوگوں نے عرض کی : کیا ایسا ہوگا؟ارشادفرمایا: ہاں،تم ایسے ایک شخص کو پالوگے یا تم میں سے کوئی اسے دیکھ لے گا اس وقت کیسا حال ہوگا جب تمہارا ایک شخص صبح ایک جوڑے میں یا شام دوسرے جوڑے میں کرے گا؟لوگوں نے عرض کی کیا یہ بھی ہوگا؟آپ نے فرمایا: گویا کہ تم نے اسے پالیا یا تم میں سے کوئی اسے پالے گا۔ تمہارا اس وقت کیا حال ہوگاجب تم اپنے گھروں کو پردوں سے اسی طرح مزین کرو گے جیسے بیت اللہ کو کیاجاتا ہے۔لوگوں نے عرض کی:کیا ایسا بیت اللہ سے بے رغبتی کی بنا ءپر ہوگا ؟ آپ نے فرمایا: نہیں ، بلکہ یہ اس ضرورت سے زیادہ مال ودولت کی وجہ سے ہوگاجو تم حاصل کروگے ۔

لوگوں نے عرض کی :یارسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم ! کیا ہم اس دن بہتر ہوں گے یا آج بہتر حالت میں ہیں؟ آپ نے فرمایا:(نہیں)بلکہ تم آج بہتر ہو،(اس لیے کہ)آج تم آپس میں بھائی بھائی ہو اورباہم محبت کرنے والے ہو اوراس دن تم ایک دوسرے سے بغض وعداوت رکھ کر ایک دوسرے کی گردنیں اڑانے والے ہوجاﺅگے۔(بخاری، مسلم، حاکم)

حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: میں تم لوگوں کے بارے میں کسی درندے سے بھی زیادہ ایک درندے کا خوف رکھتا ہوں (اوروہ یہ ہے کہ) جب دنیا تم پر پوری طرح انڈیل دی جائے گی ، کاش اس وقت میری امت سونا نہ پہنتی ۔(طبرانی،کنزالعمال)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں