ہفتہ، 8 اکتوبر، 2022

جمالِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم(۲)

 

جمالِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم(۲)

حضور نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن خوشی کے عالم میں اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے حجرے میں داخل ہوئے تو حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اس کیفیت کو ان الفاظ میں بیان فرمایا: ’’حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حالت سرور میں میرے پاس تشریف لائے تو آپکے چہرے کے خطوط چمک رہے تھے ‘‘۔(سنن النسائی )حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کو جب بذریعہ کعب بن مالک رضی اللہ عنہ اوران کے رفقاء کی توبہ کی قبولیت کا علم ہواتو آپ کی خوشی کا عالم قابل دید تھا ، حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طلب کرنے پر حاضر خدمت ہوئے توانہوں نے آپ کو جس حالت میں دیکھا، اس کا بیان ان الفاظ میں کیا:’’جب میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سلام عرض کیا ، اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رخ انور فرحت وانبساط سے جگمگا رہا تھا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی مسرور ہوتے ، آپ کا رخ انور یوں لگتا گویا وہ چاند کا ٹکڑا ہے اورحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس کیفیت سے ہم آشنا تھے‘‘۔(صحیح بخاری)

حضرت ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنی ایک حاضری کا حال بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:’’پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے گویا آپ کی پنڈلیوں کی سفیدی مجھے اب بھی نظر آرہی ہے‘‘ ۔(صحیح بخاری)

حضرت انس رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ایام علالت میں آپ کے دیدار کی کیفیت کو ان الفاظ میں بیان کیاہے: ’’حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجر ے کا پردہ اٹھایا اورکھڑے ہوکر ہماری طرف نظر فرمائی ، یوں محسوس ہوتا تھا، گویا آپ کا رخ انور قرآن حکیم کا ورق ہو‘‘۔(صحیح مسلم)حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت انبساط میں دیکھا تو اس کیفیت کو ان الفاظ میں بیان کیا:’’میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے رخ انور کو چمکتے ہوئے دیکھا گویا اس پر سونے کا پانی چڑھایا گیا ہو‘‘۔(سنن نسائی)حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا محبت کی ایک یاد کو تازہ کرتے ہوئے فرماتی ہیں: ’’گویا مجھے حضور کی مانگ میں خوشبو کی چمک نظرآرہی ہے‘‘۔(صحیح بخاری)حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوایک ایسی رات میں دیکھا جب چاند کی چاندنی اپنے عروج پر تھی ، میں کبھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے رخ انور کی طرف دیکھتا اورکبھی ماہ منیر کی طرف، اس رات حضور صلی اللہ علیہ وسلم سرخ رنگ کے حلے میں ملبوس تھے، میری نظر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چاند سے زیادہ حسین تھے‘‘۔(جامع ترمذی)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں