جمعہ، 10 ستمبر، 2021

احادیثِ ایمان

 

احادیثِ ایمان 

حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، محمد اللہ کے بندے اور اسکے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ دینا، حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔ (بخاری ومسلم) ٭ حضرت انس سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس میں تین خصلتیں ہوں‘ وہ ایمان کی لذّت (وحلاوت) کو پالے گا۔ اللہ اور اس کا رسول اسے تمام ماسواء سے زیادہ پیارے ہوں‘ جو (کسی) بندے سے صرف (اور صرف) اللہ ہی کیلئے محبت کر ے اور یہ کہ کفر کی طرف لوٹ کر جانا (جبکہ اللہ نے اسے کفر سے نکال لیا ہے) اسے ایسا ہی ناپسند ہو جیسا کہ آگ میں ڈالا جانا۔ (بخاری ومسلم)
 ٭حضرت سفیان ابن عبداللہ ثقفی سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہؐ مجھے اسلام کے متعلق ایسی بات بتا دیجئے کہ آپ کے بعد اسکے متعلق کسی سے نہ پوچھوں (دوسری روایت میں ہے کہ آپ کے سواکسی سے نہ پوچھوں) ارشادہوا: کہو، میں اللہ پر ایمان لایا اور پھر اس پر استقامت اختیارکرو۔ (مسلم) ٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دیہات کا رہنے والا ایک شخص حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: مجھے ایک ایسے کام کی ہدایت کیجئے کہ اس کو بجا لانے کے بعد میں جنتی ہوجائوں ۔ آپ نے ارشاد فرمایا: اللہ کی عبادت کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائو، نماز قائم کرو، عائد کردہ زکوٰۃ اداکرو اور رمضان کے روزے رکھو وہ کہنے لگا۔ قسم (اس رب) کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے۔ میں اس ہدایت میں کبھی کوئی کمی بیش نہ کروں گا۔ جب وہ (اجازت لے کر ) واپس چل دیئے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو (کسی ) جنتی مرد کو دیکھنا چاہے وہ اسے دیکھ لے۔ (بخاری، مسلم) ٭حضرت معاذبن جبل فرماتے ہیں‘ میں ایک دراز گوش پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اس طرح سوار تھا کہ میرے اور آپؐ کے درمیان پالان کی لکڑی کے سوا کچھ نہ تھا۔ آپ نے پوچھا معاذکیا جانتے ہو۔ اللہ کا حق اپنے بندوں پر کیا ہے اور بندوں کا حق اللہ پر کیا ہے۔ عرض کیا: اللہ اور اس کا رسولؐ بہتر جا نتے ہیں۔ فرمایا: اللہ کا حق تو بندوں پر یہ ہے کہ اسکی عبادت کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں اور بندوں کا حق اللہ پر یہ ہے وہ ایسے بندے کو بخش دے۔ میں نے عرض کیا میں سب لوگوں کو یہ بشارت دے دوں؟ فرمایا: نہیں ورنہ لوگ اسی پر بھروسہ کرینگے۔ (بخاری، مسلم) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں