اتوار، 22 اگست، 2021

کلام الامام (۲)

 

کلام الامام (۲)

٭دولت کا بہترین مصرف یہ ہے کہ اس سے عزت وآبروکو قائم رکھا جائے۔

٭زمانہ تیرے ٹکڑے ٹکڑے کردے تو تب بھی تو مخلوق کی طرف مائل نہ ہو۔ 

٭لوگوں کی حاجتوں کو تم سے متعلق ہونا یہ تمہارے اوپر خداکی بہت بڑی نعمت ہے، لہٰذا نعمتوں (صاحبان حاجت) کو رنج نہ پہنچائو،کہیں ایسا نہ ہو جائے کہ وہ عطاء بلا سے بدل جائے۔

 ٭جس نے سخاوت کی اس نے سیادت حاصل کی، جس نے بخل کیا وہ ذلیل ہوا۔

 ٭جس کا مددگار خدا کے علاوہ کوئی نہ ہو،خبردار! اس پرظلم نہ کرنا۔

٭جو تم کو دوست رکھے گا (برائیوں سے) روکے گا، اور جو تم کو دشمن رکھے گا (برائیوں پر) ابھارے گا۔

 ٭عقل صرف حق کی پیروی کرنے سے ہی کامل ہوتی ہے۔ ٭اہل فسق و فجور کی صحبت بھی فسق و فجور میں داخل ہے۔ ٭جس فعل پر عذر خواہی کرنا پڑے وہ کام ہی نہ کرو، اس لئے کہ مومن نہ برا کام کرتا ہے اور نہ ہی عذر خواہی کرتا ہے، جبکہ منافق روز بروز برائی اور عذر خواہی کرتا ہے۔ ٭غیر اہل فکر سے بحث و مباحثہ اسباب جہالت کی علامت ہے۔ 

٭جب زمانہ تجھے تکلیف دے تو تو مخلوق کی طرف مائل نہ ہو بلکہ اپنے خالق سے رجوع کر۔

٭اللہ کے سوا کبھی بھی کسی سے کوئی سوال نہیں کرنا چاہئے۔ ٭جب اذیت کے لئے کوئی شخص کسی سے مدد چاہے تو اس کی مدد کرنے والے بھی اسی جیسے ہیں ۔ 

٭اس قوم کو کبھی بھی فلاح حاصل نہیں ہو سکتی جس نے خدا کو ناراض کرکے مخلوق کی مرضی خرید لی ۔

 ٭قیامت کے دن اس کو امن و امان ہوگا جو دنیا میں خدا سے ڈرتا رہا ہو۔

 ٭لوگ دنیا کے غلام ہیں اور دین ان کی زبانوں کے لئے  ایک چٹنی ہے، جب تک (دین کے نام پر) معاش کا دارومدار ہے دین کا نام لیتے ہیں، لیکن جب وہ آزمائش میں مبتلا ہو جاتے ہیں تو پھر دین دار بہت ہی کم ہو جاتے ہیں۔ 

٭کیا تم نہیں دیکھ رہے ہوکہ حق پر عمل نہیں ہو رہا ہے، اور باطل سے دوری اختیار نہیں کی جا رہی ہے، ایسی صورت میں مومن کوحق ہے کہ وہ لقائے الہٰی کی رغبت کرے۔ 

٭میں موت کو سعادت اورظالموں کے ساتھ زندگی کو اذیت سمجھتا ہوں۔

 ٭اگرمال کا جمع کرنا چھوڑ جانے کے لئے ہے تو پھر شریف آدمی چھوڑ جانے والے مال کے لئے کیوں بخل کرتا ہے۔ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا

  حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا  حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ اور حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ ت...