اتوار، 21 دسمبر، 2025

دوست ہی دوست کا مصلح ہوتا ہے (۱)

 

دوست ہی دوست کا مصلح ہوتا ہے (۱)

دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جو انسان کی زندگی کو بگاڑتا بھی ہے اور سنوارتا بھی ہے۔اس لیے ہمیں زندگی میں کسی کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کہیں یہ دوستی ہمیں دین سے دور نہ کر دے۔ اس لیے ہمیں ایسی صحبت اختیار کرنی چاہیے جو ہمیں دین کے ساتھ جوڑے۔ 
ارشاد باری تعالیٰ ہے : اور اپنی جان ان سے مانوس رکھو جو صبح و شام اپنے رب کو پکارتے ہیں اس کی رضا چاہتے اور تمہاری آنکھیں انہیں چھوڑ کر اور پر نہ پڑیں۔ کیا تم دنیا کا سنگھار چاہو گے اور اس کا کہا نہ مانو جس کا دل ہم نے اپنی یاد سے غافل کر دیا اور اپنی خواہش کے پیچھے چلا اور اس کا کام حد سے گزر گیا۔ ( سورۃ الکہف )۔
یعنی دنیا میں ایسے دوست بنائو جو صبح و شام ذکر الٰہی میں مشغول رہتے ہوں اور اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی رہتے ہوں اور ان سے دور رہو جو اللہ تعالیٰ کی یاد سے غافل ہیں اوراللہ تعالیٰ کی رضا کی بجائے اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں۔ 
مسلم کی روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تم ان سے دور رہو وہ تم سے دور رہیں کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کر دیں اور فتنے میں نہ ڈال دیں۔ مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ 
صحبت صالح تْر ا صالح کند 
صحبت طالع تْرا طالع کند 
یعنی جب انسان اچھی صحبت اختیار کرے گا تو اچھا بن جائے گا اور جب بری صحبت اختیار کرے گا تو گناہوں میں مبتلا ہو جائے گا۔ 
احادیث مبارکہ میں ہے کہ اچھا رفیق وہ ہے جس کو دیکھنے سے تمہیں خدا یاد آ جائے اور اس کی گفتگو سے تمہارے عمل میں زیادتی ہو اور اس کا عمل تمہیں آخرت کی یاد دلائے۔ (شعب الایمان )۔
امیر المومنین سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ایسی چیز میں نہ پڑو جو تمہارے لیے مفید نہ ہو اور دشمن سے الگ رہو اور دوست سے بچتے رہو مگر جبکہ وہ امانت دار ہو کیونکہ امین کی برابری کا کوئی نہیں اور امین وہی ہے جو اللہ سے ڈرے اور فاجر یعنی جو اللہ اور اس کے رسو ل ﷺ کا نافرمان ہو اس سے دور رہو کہ وہ تمہیں بھی نافرمان بنا دے گا اور اس کے ساتھ راز کی بات نہ کرو اور اپنے کا م میں ان سے مشورہ کرو جو اللہ سے ڈرتے ہیں۔ (شعب الایمان )۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :اے ایمان والو اللہ سے ڈرتے رہو اور سچو ں کے ساتھ رہو۔یعنی ان لوگوں کے ساتھی بنو جو ایمان میں سچے اور مخلص ہیں اور نبی کریم ﷺ سے سچے دل سے محبت کرتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں