ہفتہ، 8 نومبر، 2025

حسنِ خْلق کی فضیلت(۲)

 

 حسنِ خْلق کی فضیلت(۲)

حضرت اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کی یارسو ل اللہ ؐ انسان کو سب سے اعلی کیا چیز عطا کی گئی ہے ؟ نبی کریم ?ﷺنے فرمایا اچھے اخلا ق۔ ( مسند احمد )
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا دفرمایا : سب سے زیادہ کامل ایمان والے وہ لوگ ہیں جن کے اخلا ق بہترین ہیں اوروہ اپنے گھر والوں کے ساتھ نرم ترین ہیں۔ ( ترمذی )۔
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : بیشک مومن اپنے حسن اخلاق کی بدولت راتوں کو قیام کرنے والے اور دن کو روزہ رکھنے والے شخص کے درجات حاصل کر لیتا ہے۔ ( مسند احمد )
ترمذی شریف میں حضرت ابو درداء رضی اللہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میزان میں رکھی جانے والی تمام اشیاء میں حسن اخلاق کا وزن سب سے زیادہ ہو گا۔ حسن اخلاق کا مالک دن کو روزہ رکھنے اور راتوں کو قیام کرنے والے کی طرح بلند درجہ پا لیتا ہے۔ 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ سے عرض کی گئی یارسو ل اللہ ؐ کون سے اعمال ایسے ہیں جو لوگوں کو بکثرت جنت میں لے جائیں گے ؟ آپ ؐنے فرمایا اللہ تعالیٰ کا خوف اور اچھے اخلاق۔پھر عرض کی گئی کون سے اعمال لوگوں کو کثرت سے جہنم میں لے جائیں گے تو آپ ؐ نے فرمایا زبان اور شرم گاہ۔( مسند احمد )۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے میرے محبوب ترین اور قیامت کے دن میرے قریب ترین وہ لوگ ہوں گے جو سب سے زیادہ اچھے اخلاق کے مالک ہوں گے۔ ( مسند احمد )۔
امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ کسی نوجوان میں 9 اچھے اخلاق ہوں اور ایک بْری عادت ہو تو ایک بْری عادت ان 9 اچھے اخلاق کو بھی برباد کر دے گی۔سو تم جوانی کی لغزشوں سے بچے رہو۔ امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حسن اخلاق تین چیزوں میں پایا جاتا ہے۔ حرام چیزوں سے بچے رہنا ، رزق حلال طلب کرنا اور اپنے اہل و عیال پر فراخ دلی سے خرچ کرنا۔ (احیا ء￿ علوم الدین )۔
حسن خلق دراصل ایمان کی خوشبو ہے۔ یہ وہ خوبی ہے جو دشمن کو دوست بنادیتی ہے اور اجنبی کو قریب کرتی ہے۔ یہ ایسی عمدہ چیز ہے جس کی وجہ سے معاشرہ امن و امان کا گہوارہ بن جاتا ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے قول و فعل میں نرمی ، برداشت ، سچائی ، عاجزی اور درگزر کو اپنائیں۔یہی وہ خوبیاں ہیں جو ہمیں اللہ تعالیٰ کے محبوب بندوں میں شامل کرتی ہیں اور نبی کریم ﷺ کے قریب۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حسنِ خْلق کی فضیلت(۲)

   حسنِ خْلق کی فضیلت(۲) حضرت اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کی یارسو ل الل...