حضورﷺ کے چشمان مبارک
حضور نبی کریم ﷺ کی مقدس اور نورانی آنکھیں انتہائی خوشنما اور بہت ہی زیادہ خوبصورت تھیں۔ آنکھوں کی پتلی سیاہ تھی۔ سرمہ کے بغیر معلوم ہوتا تھا کہ سرمہ لگا ہوا ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ کی بھنویں نہایت خوبصورت اور خمدار تھیں۔ دور سے دیکھنے سے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ دونوں گوشئہ ابرو ملے ہوئے ہیں مگرجب قریب آ کر دیکھتے تو ایک دوسرے سے جدا معلوم ہوتا تھا۔
حضور نبی کریم ﷺ کی آنکھیں ایسی ہیں جن کے لیے اندھیرا حجاب نہیں۔ جو ساری کائنات کو محیط اورسارے عالم کو مثل کف دست دیکھ رہی ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں حضور ﷺاندھیرے اور اجالے میں یکساں دیکھتے تھے۔ ( بہیقی )۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں حضور ﷺ رات کو بھی ایسے ہی دیکھتے تھے جس طرح دن کے اجالے میں۔(ایضا)۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جس طرح آگے دیکھتے تھے اسی طرح پیچھے دیکھتے تھے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھ سے پہلے رکوع اور سجدہ نہ کرو کیونکہ میں آگے اور پیچھے یکساں دیکھتا ہوں۔ ( مسلم شریف)۔
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک آنکھوں سے ہمارے دلوں کی حالت بھی پوشیدہ نہیں۔ حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم سمجھتے ہو کہ میرا قبلہ یہ ہی ہے۔ خدا کی قسم ! تمہارے خشوع اوررکوع مجھ پر پوشیدہ نہیں ہیں۔
سر عرش پر تیری گزر دل فرش پر تیری نظر ملکوت و ملک میں کوئی شے نہیں وہ جو تجھ پہ عیاں نہیں
حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں ایک انصاری اور ایک ثقفی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضورﷺ نے ثقفی سے فرمایا جو تم پوچھنا چاہتے ہو اگر تم کہو تو میں ہی بتا دوں کہ تم کیا سوال کرنا چاہتے ہو۔ثقفی نے عرض کی حضور یہ تو بڑی عجیب بات ہے کہ آپ میرے دل کے حالات بتائیں۔ آپ نے فرمایا تم نماز ، روزہ اور غسل جنابت کے مسائل پوچھنے آئے ہو۔ ثقفی نے عرض کی مجھے قسم ہے اس ذات مقدس کی جس نے آپ کو نبی بنا کر بھیجا ہے میں یہی پوچھنے آیا تھا۔ ( بہیقی)۔
حضرت عمر بن خطاب ارضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضورـﷺ نے ایک دن قیامت تک ہونے والے سارے حالات و واقعات بیان فرما دیے۔ ( مسلم شریف)۔ حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں جس دن حبشہ میں نجاشی کا انتقال ہوا حضور ﷺ نے اسی دن ہمیں ان کے انتقال کی خبر سنائی۔ (بخاری شریف)۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں