حضور نبی کریم ﷺکی آمد کی بشارت(۱)
ماہ ربیع الاوّل ایک عظیم اور با برکت اسلامی مہینہ ہے کیونکہ اس میں خاتم الانبیاء خطیب الانبیاء سید الانبیاء حضور نبی کریم ﷺ کی ولادت باسعادت ہوئی۔حضور نبی کریم ﷺ کی ولادت باسعادت کی بشارتیں گزشتہ اسلامی کتب اور انبیاء کرام علیہم السلام کی تعلیمات میں موجودہیں۔انبیاء کرام علیہم السلام نے اپنی اقوام کو بتایا کہ ایک نبی آخرالزماں ؐ آئیں گے جس پر دین کی تکمیل ہو گی اور پھر قیامت تک کوئی اورنبی یا رسول نہیں آئے گا۔قیامت تک آنے والے لوگ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی پیروی کریں گے۔
حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہ السلام نے جب اللہ تعالیٰ کا گھر تعمیر کیا تو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کی کہ اے اللہ نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم کو ہماری نسل میں ظاہر فرما۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’اے ہمارے رب اور ان کے درمیان انہیں میں سے ایک رسول بھیج جو ان پرتیری آیتوں کی تلاوت فرمائے اور انہیں تیری کتاب اور پختہ علم سکھائے اور انہیں خوب پاکیزہ فرما دے بیشک تو ہی غالب حکمت والا ہے‘‘۔ ( سورۃ البقرۃ )۔
سورۃ آل عمران ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’اور یاد کرو جب اللہ تعالیٰ نے انبیاء سے پختہ عہد لیاجو میں تم کو کتاب اور حکمت دوں پھر تشریف لائے تمہارے پاس وہ رسول کہ تمہاری کتابوں کی تصدیق فرمائے تو تم ضرور اس پر ایمان لانا اور ضرور ضرور اس کی مدد کرنا فرمایا کیا تم نے اقرار کیا اور اس پر میرا بھاری ذمہ لیا سب نے عرض ہم نے اقرار کیا فرمایاتو ایک دوسرے پر گواہ ہو جائو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں۔ تو جو کوئی اس کے بعد پھرے تو وہی لو گ فاسق ہیں ‘‘۔
حضرت سیدنا علی اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھم سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر ایک سے یہ پختہ وعدہ لیا کہ اگر ان کی موجودگی میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئیں تو اس نبی پر یہ لازم ہو گا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پر ایمان لے آئے اور آپ کی امت میں شامل ہونے کا شرف حاصل کرے۔ اور ہر طرح حضور کے دین کی تائید و نصرت کرے۔ اور تمام انبیاء نے یہ ہی عہد اپنی امتوں سے لیا۔
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی بشارت سابقہ آسمانی کتب تورات اور انجیل میں بھی موجود تھی۔ اسی لیے دونوں جہانوں کی کامیابی کا تاج صرف ان لوگوں پر سجے گا جو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائیں گے اور آپ کی تعظیم و توقیر کریں گے اور اس کی نصرت کو اپنے اوپر لازم کر لیں گے اور اس نور کی پیروی کریں گے جو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نازل ہوگا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں