منگل، 29 اپریل، 2025

مسلمانوں کا فکری زوال اور اس کا تدراک(۱)

 

مسلمانوں کا فکری زوال اور اس کا تدراک(۱)

سبب کچھ اور ہے ، تو جس کو خود سمجھتا ہے 
زوال بندہ مومن کا بے زری سے نہیں
تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ قوموں کا عروج اور پستی اس کی فکری سوچ کے ساتھ جڑی ہوتی ہے ۔ فکری بلندی کی وجہ سے قومیں آسمانوں کی بلندیوںکوچھو لیتی ہیں اور فکری زوال انہیں آسمان کی بلندیو ں سے گرا کر زمین بوس کر دیتا ہے ۔یہ زوال نہ صرف انسان کی انفرادی زندگی کو متاثر کرتا ہے بلکہ قوم کے اجتماعی زوال کا بھی سبب بنتا ہے۔ آج کے دور میں ایک شدید قسم کا فکری انتشار نظر آتا ہے جس کی بے شمار وجوہات ہیں ۔ سب سے پہلی اور بڑی وجہ تعلیم سے دوری ہے ۔جس قوم کا آغاز لفظ ’’اقراء‘‘ سے ہوا تھا آج وہی قوم محض روایتی علم حاصل کر رہی ہے جو صرف اور صرف ڈگریوں اور نوکریوں تک محدود ہے ۔ اور ہم تحقیقی کام سے بہت حد تک دور جا چکے ہیں ۔جب ذہن کام کرنا چھوڑ دے تو فکری زوال کا آغاز ہو جاتا ہے ۔ 
آج کے دور میں انسان کے پاس علم تو ہے مگر وہ بصیرت سے خالی ہے ۔گہرائی سے سوچنے کی عادت اور مسئلے کی تہہ تک جانا ختم ہو چکا ہے ۔ فکری زوال کی ایک اہم ترین اور بڑی وجہ تعلیم سے دوری بھی ہے جب انسان تعلیم سے دور ہوتا ہے اور اسکا تعلق سچائی ، تحقیق اور علمی انداز فکر سے نہیں جوڑا جاتا تو قومیں زوال پذیر ہونا شروع ہو جاتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے خود قرآن مجید میں ہمیں یہ حکم دیا کہ علم میں اضافے کی دعا مانگو۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ اور اے اللہ میرے علم میں اضافہ فرما ‘‘۔ یہ آیت اس بات کا ثبوت ہے کہ علم کا حصول انسان کی فکری قوت کو بڑھاتا ہے ۔ ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا :’’ کیا علم والے اور بغیر علم کے برابر ہو سکتے ہیں ‘‘۔ اس آیت سے بھی تعلیم کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔جب انسان دین سے دوری اختیار کر لیتا ہے تو اس کے دل و دماغ پر غفلت کے پردے پڑ جاتے ہیں اور اس کا بلا واسطہ اثر اس کی فکری سوچ پر پڑتا ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اور جو اسلام کے سوا کوئی دین چاہے گا وہ ہر گز اس سے قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں وہ نقصان اٹھانے والوں میں ہوں گے ‘‘۔ ( سورۃ آل عمران) 
فکری زوال کی ایک بڑی وجہ مادہ پرستی ہے ۔ مادی چیزوں کی طلب انسان کی فکری سطح کو جامد کر دیتی ہے جس کا اثر پوری قوم پر پڑتا ہے ۔ 
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’لوگوں کے لیے آراستہ کی گئی ان خواہشوں کی محبت عورتیں اور بیٹے اور تلے اوپر سونے چاندی کے ڈھیر اور نشان کیے ہوئے گھوڑے اور چوپائے اور کھیتی یہ جیتی دنیا کی پونجی ہے اور اللہ ہے جس کے پاس اچھا ٹھکانا ہے ‘‘۔( سورۃ آل عمران )
جب انسان مادہ پرستی میں مبتلا ہو جاتا ہے تو اس کی توجہ حقیقت سے ہٹ جاتی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور آخرت کی تیاری کی طرف توجہ دینے کی بجائے دنیا کی ظاہری لذتوں میں گُم ہو جاتا ہے جس سے اس کی فکری سوچ متاثر ہوتی ہے ۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں