منگل، 22 اپریل، 2025

اسلام میں باہم تعاون کی اہمیت

 

اسلام میں باہم تعاون کی اہمیت

تعاون کا مطلب ہے ایک دوسرے کی مدد کرنا ، ساتھ دینا یا کسی کام میں معاونت فراہم کرنا۔ شریعت کی اصطلاح میں تعاون سے مراد بھلائی ، نیکی اور تقوی کے کاموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا ہے۔ اور یہ تعاون ذاتی مفاد پر مبنی نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس کا مقصود رضائے الہی کا حصول ہو۔ اسلام صرف عبادات کا حکم نہیں دیتا بلکہ محبت ، اخوت ، بھائی چارے اور ایک دوسرے کی باہم مدد کرنے کا بھی حکم دیتا ہے تاکہ ایک پْر امن معاشرے کی تشکیل ہو سکے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید برھان رشید میں بھی اہل ایمان کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کریں اور برائی کے کاموں میں تعاون نہ کریں۔
 ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ اور نیکی اور پرہیز گاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ کرو اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ کا عذاب سخت ہے ‘‘۔(سورۃ المائدہ :۲)۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی مدد کے لیے نکلا تو اسے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہادکرنے والوں کے برابر ثواب ملے گا۔ (ابو بکر خرائطی :مکارم الاخلاق )۔
حضرت ابومو سیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی رحمت ؐ نے ارشاد فرمایا : ایک مومن دوسرے مومن کے لیے ایسے ہے جیسے دیوار کہ ا س کا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوط کرتا ہے۔ ( مسلم )۔
یعنی جیسے دیوار کی اینٹیں ایک دوسرے کے ساتھ جْڑ کر ایک مضبوط دیوار بنا دیتی ہیں اور اسے گرنے سے بچاتی ہیں یہی مثال مومنین کی ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ باہم تعاون کر کے ایک دوسرے کو مضبوط کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو گرنے نہیں دیتے۔ 
حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : مومن کی مثال باہم محبت کرنے ، ایک دوسرے پر رحم کھانے اورمہربانی کرنے میں ایک جسم کی مانند ہے۔ جب اس کے جسم میں کسی بھی حصے میں تکلیف ہوتی ہے تو پورا جسم بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔(بخاری )۔
آج کے دور میں امت مسلمہ زوال کا شکار ہے۔ معاشی بد حالی ، تعلیمی پسماندگی ، فرقہ واریت اور اخلاقی لحاظ سے مسلمان زوال کا شکار ہیں۔ ان تمام مسائل کاحل باہم تعاون سے ممکن ہے۔ اگر ہم تعلیم و تربیت ، روزگار اور دیگر نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے تو امت مسلمہ اپنا کھویاہوا مقام دوبارہ حاصل کر سکتی ہے۔ اسلام کا پیغام باہم محبت ، اخوت اور تعاون کا ہے۔ یہ دین ہمیں صرف ذاتی معاملات کو سنوارنے کی تعلیم نہیں دیتا بلکہ ایک ایسے مثالی معاشرے کے قیام کی تعلیم دیتا ہے جہا ں ہم ایک دسرے کے کام آ سکیں۔ اگر ہم قرآن و سنت کو اپناتے ہوئے اپنی زندگیوں کو بسر کریں تو اس سے نہ صرف ہم اپنے ذاتی مسائل کو حل کر سکتے ہیں بلکہ ہم ایک ایسا معاشر ہ قا ئم کر سکتے ہیں جس میں امن و سکون ہو۔ آئیں ہم سب مل کر نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں مدد کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شہادتِ امام حسین علیہ السلام (۱)

  شہادتِ امام حسین علیہ السلام (۱) اسلامی تاریخ قربانی ، ایثار اور صداقت کے روشن واقعات سے بھری پڑی ہے لیکن واقعہ کربلا رہتی دنیا تک لوگوں ک...