جمعہ، 25 اپریل، 2025

دعا اور توبہ کا باہمی تعلق

 

دعا اور توبہ کا باہمی تعلق

متعدد احادیث مبارکہ میں نبی کریمﷺ نے اپنی امت کو اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرنے اور دعا کرنے کی تلقین فرمائی ۔ حضور نبی رحمتﷺ نے دعا کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:جب تم میں سے کوئی شخص دعا مانگے تو دعا میں اصراراور یہ نہ کہے : اے اللہ اگر تو چاہے تو مجھے دیدے کیونکہ اللہ تعالیٰ کو کوئی مجبور کرنے ولا نہیں ہے۔ (بخاری) 
حضور نبی کریمﷺ نے دعا کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے اسے عبادت کا مغز قرار دیا۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: دعا عبادت کا مغز ہے۔ ( ترمذی) 
ایک مقام پر نبی کریمﷺ نے دعا کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا سے زیادہ محترم کوئی شے نہیں۔ ( مسند احمد ) 
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:اللہ تعالیٰ سے اس یقین کے ساتھ دعا مانگو کہ وہ دعا ئوں کو قبول فرماتاہے اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ غافل دل کی دعا قبول نہیں فرماتا۔ (مسند احمد ) 
حضور نبی کریم رئو ف الرحیمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب بندہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہے بشرطیکہ اس میں کوئی گناہ نہ ہو تو اللہ تعالیٰ اسے تین چیزوں میں سے ایک چیز ضرور عطا فرما دیتا ہے ۔اللہ تعالیٰ یا تو اس کی دعا کو فوری قبول فرمالیتا ہے یا آخرت کے لیے اس دعا کرنے والے کے لیے جمع کر لیتا ہے اور یا پھر اس قسم کی کوئی تکلیف دور کر دیتا ہے ۔ صحابہ کرامؓ نے عرض کی، یا رسو ل اللہﷺ، پھر تو ہم زیادہ دعا کیا کریں گے، تو نبی کریمﷺ نے فرمایا، اللہ تعالیٰ بھی زیادہ قبول فرمانے والا ہے ۔( مسند احمد ) 
نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا، جو بندہ اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کی مشکلات اور تکالیف میں دعا قبول ہو تو وہ خوشحالی کے اوقات میں بھی زیاہ زیادہ دعا کیا کرے ۔( ابو دائود) 
حضرت عبداللہ بن عمر ؓسے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا :تم میں سے جس کے لیے دعا کا دروازہ کھول دیا گیا اس کے لیے رحمت کا دروازہ کھول دیا گیا۔ اللہ تعالیٰ سے جو چیزیں مانگی جاتیں ہیں ان میں سے اللہ تعالیٰ سے عافیت طلب کرنا اللہ تعالیٰ کو زیادہ پسند ہے۔ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا، دعا اس مصیبت کے لیے بھی نافع ہے جو اتر چکی ہے اور اس کے لیے بھی جو ابھی نہیں اتری ۔ سو ائے اللہ کے بندو ں ! دعا کو اپنے اوپر لازم کر لو۔ (ترمذی)
حضرت علی ؓ فرماتے ہیں، نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: دعا مومن کا ہتھیار ، دین کا ستون اور آسمانوں اور زمین کا نور ہے ۔ ( ابو یعلی )
تو بہ اور دعا اللہ تعالیٰ کی قربت حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہے تو بہ کے بغیر دعا ادھوری ہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ بندے کے گناہوں کی وجہ سے اس کی دعا قبول نہ ہو رہی ہو اس لیے دعا کی قبولیت کے لیے باطن کو بھی گناہوں سے پاک کرنا ہو گا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں