بدھ، 5 فروری، 2025

جام کوثر پینے والے خوش نصیب

 

جام کوثر پینے والے خوش نصیب

اللہ تعالیٰ نے حضور نبی کریم ﷺ کو جن بے شمار کمالات و اوصاف اور نوازشات سے نوازا ہے ان میں سے ایک حوض کوثر کا عطا کرنا بھی ہے جس سے حضور نبی کریم ﷺ اپنے امتیوں کو جام بھر بھر کر پلائیں گے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺسے عرض کی یا رسول اللہؐ قیامت کے دن میری شفاعت فرمانا۔ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں میں تمہار ی شفاعت کروں گا۔آپ  فرماتے ہیں میں نے عرض کی یا رسو ل اللہ ؐ میں آپ کو کہاں تلاش کرو ں؟ آپ نے فرمایا کہ سب سے پہلے مجھے پل صراط پرتلاش کرنا۔ میں نے عرض کیا اگر پل صراط پہ نہ ملیں تو پھر آپ نے فرمایا مجھے میزان پر تلاش کرنا۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺاگر آپ میزان پر بھی نہ ملیں تو کہا ں تلا ش کرو ں آپ نے فرمایا مجھے حوض کوثر پر تلاش کرنا۔ ان تین مقامات کے علاوہ میں کہیں اور نہیں ہوں گا۔ ( ترمذی )۔
اس حدیث مبارکہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ قیامت کے دن حضور نبی کریمﷺ میزان پر اپنے امتیوں کے اعمال کا وزن کرا رہے ہوں گے یاپھر پل صراط پر موجود ہوں گے اور جب امتی وہاں سے گزریں گے تو رب تعالیٰ سے امتی کی دعائیں مانگیں گے یا پھر حوض کوثر پر جام پلا پلا کر اپنے امتیوں کو سیراب کر رہے ہوں گے۔ 
حضور نبی کریم ﷺ نے حوض کوثر کی صفات بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ حوض کوثر کا پانی دودھ سے زیادہ سفید ، شہد سے زیادہ میٹھا ہوگا۔ اور جو ایک مرتبہ حوض کوثر کا جام پی لے گا پھر اسے کبھی پیاس نہیں لگے گی۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہاری بہتری کے لیے حوض کوثر پر پہلے سے ہی موجود ہوں گا جو بھی وہاں آئے گا وہ جام کوثرپیئے گا اور اس کے بعد اسے کبھی پیاس نہیں لگے گی۔ (صحیح بخاری )۔
جو خوش نصیب حوض کوثر سے جام پیئے گا وہی کامیاب ہونے والا ہے۔ حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ وعنہ سے مروی ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا :میں تمہاری بھلائی کے لیے پہلے ہی حوض کوثر پر موجود ہوں گا جو میرے پاس حوض کوثر پر آ گیا وہ کامیاب ہو گیا۔ گرمی محشر کی وجہ سے جب کلیجے منہ کو آ جائیں گے اور گرمی محشر کی وجہ سے جسم بھڑکے گا تو ہر اہل ایمان کی یہ خواہش ہو گی کہ اسے جام کوثر نصیب ہو۔ اللہ تعالیٰ نبی کریمﷺ کے توسل سے ہمیں نبی کریم ﷺ کے دست اقدس سے جام کوثر پینے کی توفیق عطا فرمائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں