وقت کی اہمیت(2)
وقت کی قدر کے متعلق نبی کریم ﷺ نے صحابہ کرام علیہم الرضوان کو بھی نصیحت فرمائی۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا پانچ چیزوں کو پانچ سے پہلے غنیمت جانو۔ جوانی کو بڑھاپے سے پہلے ، صحت کو بیماری سے پہلے ، خوشحالی کو تنگدستی سے پہلے ، فراغت کو مصروف ہونے سے پہلے اور زندگی کو موت سے پہلے غنیمت جانو۔ جوانی کا وقت انسان کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ انسان جوانی میں اپنی عبادات اور روزمرہ کے کاموں کو اچھے طریقے سے سر انجام دے سکتا ہے اس کے برعکس بڑھاپے کے وقت انسان یہ کام جوانی کی طرح سر انجام نہیں دے سکتا۔ صحت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ جو کام انسان تندرستی میں کر سکتا ہے وہ بیماری کی حالت میں نہیں کر سکتا۔ خوشحالی میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے مال کو اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کریں تا کہ آخرت میں فائدہ حاصل کر سکیں کیونکہ پتہ نہیں کب تنگدستی آ جائے اور تم دوسروں کے دست نگر بن جائو۔ جب فراغت ملے تو اسے اچھے کاموں میں گزاریں اور فضول باتوں سے اجتناب کریں۔ اور موت برحق ہے اس لیے موت کا وقت آنے سے پہلے زندگی کی قدرکریں اور اللہ تعالیٰ کو راضی کر لیں۔
دنیا میں کامیاب ہونے والے انسانو ں کی کامیابی کا مطالعہ کیا جائے تو یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ انہوں نے وقت کی قدر کی اور اپنے تمام کاموں کو صحیح وقت پر سر انجام دیا تو انہوں نے بہت ساری کامیابیاں سمیٹیں اور وہ معاشرے کے کامیاب افراد بن کر ابھرے۔ اگر تعلیم کے میدان میں طالب علم ٹائم کی قدر کرتے ہوئے اپنا تمام تر دھیان اپنی تعلیم پر دے اور اپنے روزمرہ کے سبق کو وقت پر یاد کرے تو وہ کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔ وقت کے بہترین استعمال کے لیے ہمیں چاہیے کہ ہم دن بھر کے کاموں کی منصوبہ بندی کر کے ان کی ایک فہرست تیار کریں۔ ضروری اور اہم کاموں کو پہلے سر انجام دیں۔ سستی اور کاہلی سے بچیں تا کہ اپنے کاموں کو صحیح وقت پر صحیح طریقے سے سر انجام دے سکیں۔ نماز کی پابندی ہمیں وقت کا پابند بناتی ہے ہمیں چاہیے کہ ہم نماز کی پابندی کریں تا کہ ہم وقت کے پابند ہو سکیں۔ غیر ضروری باتوں ، بے جا موبائل اور انٹر نیٹ کا استعمال نہ کریں۔
وقت اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ایک بہت بڑی نعمت ہے اور اس کا صحیح اور درست سمت میں استعمال ہی کامیابی کی کنجی ہے۔ جو قومیں وقت کی قدر کرتی ہیں وہ ترقی کی منازل کو طے کرتے ہوئے معاشرے میں اپنا ایک اونچا مقام بناتی ہیں۔ اس کے بر عکس جو قومیں وقت کی قدر نہیں کرتیں اور اس کا صحیح استعمال کرنے کی بجائے غلط کاموں میں مصروف رہتی ہیں وہ قومیں زوال کا شکار ہو کر معاشرے میں اپنا مقام کھو بیٹھتی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں