جمعرات، 23 جنوری، 2025

سونے کے آداب - 2

 


سونے کے آداب

حضور نبی کریم ﷺ جب رات کے وقت اپنے بستر مبارک پر تشریف لاتے تو اپنے سیدھے ہاتھ کو اپنے رخسار مبارک کے نیچے رکھتے۔ ( بخاری شریف )۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ جب رسول خد اﷺ رات کے وقت اپنے بستر پر تشریف لاتے تو آخری تین سورتیں سورۃ اخلاص، سورۃ الفلق اور سورۃ الناس پڑھ کر اپنی ہتھیلوں کو جوڑ کر ان پر دم کرتے اور پھر اپنے ہاتھوں کو اپنے پورے بدن پر جہاں تک ممکن ہوتا پھیرتے پہلے اپنے سر مبارک سے شروع کرتے پھر رخ انور پر پھیرتے اور پھرباقی سارے بدن پر اور آپ ﷺ تین بار ایسا کرتے۔ ( بخاری شریف )۔
حضرت نوفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول خدا ﷺ نے انہیں فرمایا سور ۃ الکٰفرون پڑھ کر سویا کرو بے شک یہ سورۃ شرک سے برات دیتی ہے ( ابو دائود)۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ اس وقت تک نہیں سوتے تھے جب تک سورۃ السجدہ اور سورۃ الملک کی تلاوت نہیں فرما لیا کرتے تھے۔ ( الادب المفرد )۔ 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص بھی بستر پر سونے کے لیے لیٹا اور اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ کیا، قیامت کے دن اس کے لیے باعث حسرت ہو گا اور جوکوئی کسی مجلس میں بیٹھا اور اللہ کا نام نہ لیا اس پر بھی قیامت کا دن اس کے لیے باعث حسرت ہو گا۔ ( ابودائود)۔
حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ جب بستر مباک پر سونے کے لیے تشریف لے جاتے تو یوں فرماتے ’’ با سمک الھم اموت واحی‘‘( بخاری شریف ) 
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ انہوں نے چکی چلانے کی وجہ سے ہاتھوں میں ہونے والی تکلیف کا ذکرآپ ﷺ سے کیا اور آپ ﷺ سے عرض کی کہ ایک خادمہ رکھ دیں۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں خادم رکھنے سے بہتر عمل نہ بتائوں جب تم سونے کا ارادہ کرو اور اپنے بستر پر آجائو تو تینتیس بار سبحان اللہ ، تینتیس بار الحمد اللہ اور تینتیس بار اللہ اکبر کہا کرو۔ بیشک یہ عمل تمہارے لیے خادمہ رکھنے سے بہتر ہے۔ ( بخاری ، مسلم شریف )۔
حضرت طلحہ غفاری اسحاب صفہ میں سے ہیں آپ فرماتے ہیں میں رات کے آخری پہر میں مسجد میں سویا ہو اتھا کہ آپ ﷺآئے۔ آپ نے مجھے اپنے پائوں سے ہلایا۔ میں اپنے پیٹ کے بل سویا ہوا تھا اور مجھے کہا اٹھو اسطرح سونا اللہ تعالیٰ کو نا پسندہے۔ میں نے سر اٹھا یا آپ ﷺ میرے سرہانے کھڑے تھے۔ ( ابن ماجہ )۔
حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ میرے پاس سے گزرے میں پیٹ کے بل یعنی الٹالیٹا ہو اتھا تو رسول خدا ﷺ نے اپنے پائو ں سے مجھے ہلایا اور کہا اے جنید بیشک اس طرح لیٹنا جہنم والوں کا انداز ہے۔(ابن ماجہ)۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں