سرور کونین ﷺکے جوامع الکلم(2)
9: جو مصیبت میں بال منڈوائے ، واویلا کرے یا پھر کپڑے بھاڑے وہ ہم میں سے نہیں۔ یعنی صبر و ہمت مومن کی شان ہے۔ 10: آپ ﷺ نے فرمایا میری امت کا معاملہ اس وقت تک درست رہے گا جب تک وہ امانت کو مال غنیمت اور خیرات و زکوۃ کوتاوان تصور نہیں کرے گی۔ 11: اللہ تعالیٰ پر ایمان کے بعد سب سے بڑی عقل لوگوں کا دل رکھنا ہے۔ 12: مشورہ کر لینے کے بعد کبھی کوئی انسان تباہ نہیں ہو گا۔ 13: اس شخص پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہوگی جس نے بھلائی کی بات کی۔یا چپ رہ کر سلامت رہا۔ 14: راستوں میں مت بیٹھو اگر بیٹھنا ہی ہو تو پھر نظریں جھکا کر رکھو۔ سلام کا جواب دو ، بھٹکے ہوئے کو راستہ دکھائو اور کمزور کی مدد کرو۔
15:۔ آپﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تین باتیں تمہارے لیے پسند کرتا ہے اور تین باتیں نا پسند کرتا ہے۔ اللہ تمہارے لیے یہ پسند کرتاہے کہ تم اس کی عبادت کرو اور کسی کو اس کے ساتھ شریک نہ ٹھہرائو، سب اس کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور منتشر مت ہو ، اور جسے اللہ تعالی تمہارا حکمران بنا دے اس کی خیر خواہی کرو۔ اللہ تعالیٰ تمہارے لیے نا پسند کرتا ہے کہ تم بحث و مناظرہ میں الجھو ، کثرت سوال کرو اور مال کو ضائع کرو۔
16: انسا ن کہتا ہے میرا مال میرا مال حالانکہ تیرا مال تو صرف وہی ہے جو تو نے کھا لیا یا پہن لیا یا بخش دیا اور آگے بھیج دیا۔ 17: اگر انسان کے پاس سونے کی دو وادیاں بھی ہوں تو وہ تیسری وادی کا طلبگار رہے گا یعنی انسان کا لالچ ختم نہیں ہوتا۔ 18: انسان کاپیٹ تو صرف قبر کی خاک ہی بھرے گی اور جو تو بہ کر لے تو اللہ اس کی توبہ قبول کر لے گا۔ 19: دنیا شیریں اور پْر رونق ہے اور اللہ تمہیں اس میں کام سپرد کر کے یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔ 20: تم میں سے قیامت کے دن میرے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ اور مجلس میں سب سے زیادہ قریب وہ لوگ ہوں گے جو سب سے زیادہ خوش اخلاق، نرم مزاج ، انس کرنے والے اور انس کے قابل ہوں گے اور سب سے زیادہ مجلس میں دور وہ ہوں گے جو منہ پھٹ ، باچھیں کھول کر اور گلا پھاڑ کر بات کرنے والے ہیں۔ 21: باہمی مخاصمت سے بچو کیونکہ اس سے خوبیاں مر جاتی ہیں اور عیوب زندہ ہو جاتے ہیں۔ 23:میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اس دعا سے جو قبول نہ ہو اور اس دل سے جو اللہ تعالی کا خوف نہیں رکھتا اور اس علم سے جو نفع نہیں دیتا۔
15:۔ آپﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تین باتیں تمہارے لیے پسند کرتا ہے اور تین باتیں نا پسند کرتا ہے۔ اللہ تمہارے لیے یہ پسند کرتاہے کہ تم اس کی عبادت کرو اور کسی کو اس کے ساتھ شریک نہ ٹھہرائو، سب اس کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور منتشر مت ہو ، اور جسے اللہ تعالی تمہارا حکمران بنا دے اس کی خیر خواہی کرو۔ اللہ تعالیٰ تمہارے لیے نا پسند کرتا ہے کہ تم بحث و مناظرہ میں الجھو ، کثرت سوال کرو اور مال کو ضائع کرو۔
16: انسا ن کہتا ہے میرا مال میرا مال حالانکہ تیرا مال تو صرف وہی ہے جو تو نے کھا لیا یا پہن لیا یا بخش دیا اور آگے بھیج دیا۔ 17: اگر انسان کے پاس سونے کی دو وادیاں بھی ہوں تو وہ تیسری وادی کا طلبگار رہے گا یعنی انسان کا لالچ ختم نہیں ہوتا۔ 18: انسان کاپیٹ تو صرف قبر کی خاک ہی بھرے گی اور جو تو بہ کر لے تو اللہ اس کی توبہ قبول کر لے گا۔ 19: دنیا شیریں اور پْر رونق ہے اور اللہ تمہیں اس میں کام سپرد کر کے یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔ 20: تم میں سے قیامت کے دن میرے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ اور مجلس میں سب سے زیادہ قریب وہ لوگ ہوں گے جو سب سے زیادہ خوش اخلاق، نرم مزاج ، انس کرنے والے اور انس کے قابل ہوں گے اور سب سے زیادہ مجلس میں دور وہ ہوں گے جو منہ پھٹ ، باچھیں کھول کر اور گلا پھاڑ کر بات کرنے والے ہیں۔ 21: باہمی مخاصمت سے بچو کیونکہ اس سے خوبیاں مر جاتی ہیں اور عیوب زندہ ہو جاتے ہیں۔ 23:میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اس دعا سے جو قبول نہ ہو اور اس دل سے جو اللہ تعالی کا خوف نہیں رکھتا اور اس علم سے جو نفع نہیں دیتا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں