ہفتہ، 7 ستمبر، 2024

اسلام سے قبل عرب کے حالات

 

اسلام سے قبل عرب کے حالات

اسلام سے قبل عرب کے حالات بہت خراب تھے لوگ جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبے ہو ئے تھے۔ عرب میں معاشرتی ، تمدنی ، اخلاقی کمزوریاں اس قدر بڑھ گئیں تھیں کہ عرب کے رہنے والے انسان برائے نام ہی انسان رہے گئے تھے۔آداب معاشرت بالکل ختم ہو چکے تھے۔ ہر طرف ظلم و ستم ، جبرو تشدد نے ڈیرے ڈالے ہوئے تھے۔ کفرو جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبے ہوئے تھے۔ فحش باتوں سے بالکل بھی نہیں بچا جاتا تھا۔بے حیائی اس قدر عام ہو گئی تھی کہ حج کے موقع پر برہنہ حالت میں طواف کیا جاتا تھا ہر شخص اپنے افعال اور اقوال میں آزاد تھا۔خوبصورت اور نوجوان لڑکیوں کے نا م پر اشعار لکھے جاتے تھے اور بازاروں میں سر عام گایا جاتا تھا۔ کو ئی ولولہ اور ارمان چھپا کر نہیں رکھا جا تھا۔ زنا پر نادم ہو نے کی بجائے فخر کیا جاتا تھا۔ عرب کے لوگوں کے لیے شراب اور دیگر نشہ آور چیزوں سے زیادہ محبوب کوئی مشغلہ نہیں تھا۔ پھر نشہ کی حالت میں بد مست ہو کر نہایت شرم ناک افعال کیے جاتے اور ان پر فخر کیا جا تا تھا۔ 
قمار بازی شرفا ء اور امراء کا بہترین مشغلہ تھا۔ ہر جگہ قمار خانے کھلے ہو ئے تھے جن میں عرب کے بڑے بڑے رئیس شامل ہوتے تھے اور بڑی بڑی رقوم ہارتے اور جیتتے تھے۔ سود خوری نہایت ہی معزز پیشہ سمجھا جاتا تھا۔ نہایت ہی بے دردی سے ضرورت مندوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھا کر ان کو لوٹا جاتا تھا۔ لونڈیوں کو ناچنا گانا سکھا کر بازاروں میں بٹھا دیا جا تا تھا اور وہ جو کما کر لاتی تھیں وہ سب کچھ آقا کا ہوتا تھا اور اس پیسے سے بڑی بڑی دعوتیں کی جاتیں تھیں۔
 دو قبیلوں کے درمیان اگر کوئی جنگ چھڑ جاتی تھی تو پچیس پچیس ، تیس تیس سال تک جاری رہتی تھی۔ ہزروں لوگ ان جنگوں میں مارے جاتے تھے۔ یہ لڑائیاں شعرو شاعری اور گھڑ دوڑ کی وجہ سے ہوتی تھی۔عورت کو انتہائی معیوب سمجھا جاتا تھا اور معاشرے میں اس کی کوئی عزت نہیں تھی۔ 
ہر قبیلے اور گھر نے اپنا الگ الگ بت بنایا ہواتھا۔ مگر ہبل ، اساف ، نائلہ ، لا ت و منات ان کو بہت عزت والے بت سمجھا جاتا تھا اور لوگ ان کی پرستش کرتے تھے۔ دہریے کسی پیغبر یا آسمانی کتاب کو نہیں مانتے تھے۔ یہ خدا کا بھی انکار کرتے تھے اور ان کا خیال تھا کہ یہ دنیا ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ ہی رہے گی۔ یہودیوں نے خانہ کعبہ میں حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے نا م کے بت رکھے اوران کی پوجا کرتے تھے۔ عیسائی تثلیث کے قائل تھے اور انہوں نے بھی تین بت کعبہ میں رکھے ہوئے تھے جن کی وہ پوجا کرتے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں