جمعہ، 30 اگست، 2024

دعا کی قبولیت کے اوقات (۱)

 

دعا کی قبولیت کے اوقات (۱)

بندہ اپنے خالق حقیقی سے اس یقین کے ساتھ دعا مانگتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو شرف قبولیت بخشے گا۔ اللہ تعالیٰ نے بعض اوقات کو بہت زیادہ فضیلت بخشی ہے۔ جب بندہ اللہ تعالیٰ سے ان اوقات میں دعا مانگتا ہے تو ان اوقات میں دعا کی قبولیت کی امید دوسرے اوقات کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے یوم عرفہ کے دن کو بہت زیادہ فضیلت بخشی ہے۔ اس دن اللہ تعالیٰ گناہ گاروں کی بخشش فرماتا ہے اور ان پر اپنے لطف وکرم کی انتہا کر دیتا ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ جتنا عرفہ کے دن اپنے بندوں کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے اتنا کسی اور دن نہیں۔ اللہ تعالیٰ قریب ہوجاتا ہے اور ان کی وجہ سے فرشتوں پر فخر فرماتا ہے اور فرماتا ہے میرے ان بندوں نے کیا چاہا۔ ( ابن ماجہ ) 
یوم جمعہ کو اللہ تعالیٰ نے بہت زیادہ فضیلت اور عظمت بخشی ہے۔ جمعہ کے دن اور رات میں اللہ تعالیٰ سے دعا کی قبولیت کی زیادہ امیدہے۔ حضور نبی کریمﷺ نے یوم جمعہ کو سید الایام فرمایا ہے۔
 حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہے اگر کوئی مسلمان بندہ نماز کی حالت میں اس کو پالے اور کوئی چیز اللہ تعالیٰ سے مانگے تو اللہ تعالیٰ اسے وہ چیز ضرور عطا فرمائے گا۔ آپؐ نے ہاتھ کے اشارے سے فرمایا کہ وہ ساعت بہت تھوڑی سی ہے۔ ( بخاری شریف )۔
جب بندہ سجدہ کی حالت میں اپنے رب کو پکارتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو قبول فرماتا ہے۔ سجدہ کی حالت میں بندہ اپنے رب کے بہت زیادہ قریب ہوتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا : بندہ اپنے رب کے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتا ہے اس لیے حالت سجدہ میں کثرت سے دعا مانگو۔ ( مسلم )۔
اذان اور اقامت کے وقت دعا کی قبولیت کی زیادہ امید ہوتی ہے۔ موذن اذان میں اللہ تعالیٰ کی کبریائی اور نبی کریم ﷺکی رسالت کی گواہی دیتا ہے۔ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : دو بندوں کی دعا رد نہیں کی جاتی یا بہت کم رد کی جاتی ہے۔اذان کے وقت دعا اور جہاد کے وقت دعا جب لوگ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ گتھم گتھا ہوں۔ ( ابو دائود )۔ 
 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں رسول خدا ؐ نے فرمایا بیشک اذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں ہوتی پس اس وقت دعاکیا کرو۔ ( مسند احمد )۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں