پیر، 22 جولائی، 2024

ورفعنا لک ذکرک(۲)

 

ورفعنا لک ذکرک(۲)

حضور نبی کریم ﷺ کے ذکر کی بلندی یہ ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے نام کی طرف حضور نبی کریم ﷺ  کے نام کی نسبت کی ہے اور آپؐ کو جب بھی پکارا نبوت و رسالت کے وصف کے ساتھ پکارا جبکہ باقی انبیاء کرام علیہم السلام کا ذکر ان کے اسماء کے ساتھ کیا ہے۔ اللہ تعالی نے تمام انبیاء کرام علیہم السلام سے یہ عہد لیا کہ وہ حضور نبی کریم ﷺ پر ایمان لائیں گے۔
رفعت ذکر ہے تیرا حصہ دونوں عالم میں ہے تیرا چرچا 
مرغ فردوس پس از حمد خدا تیری ہی مدح و ثنا کرتے ہیں
اما م فخر الدین رازی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں سب نے حضور نبی کریمﷺ کاذکر کیا ہے اور آپؐ کے نام کی شہرت تمام آسمانوں اور زمینوں میں ہے اور آپ ؐ کا نام اقدس عرش پر لکھا ہوا ہے۔ کلمہ شہادت اور تشہد میں اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ آپ کا نام ہے۔ سابقہ آسمانی کتابوں میں آپؐ کا ذکر ہے تمام آفاق میں آپ کا ذکر پھیلا ہوا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالی نے اپنے نام کے ساتھ آپ ؐ کا ذکر کیا ہے۔’’واللہ و رسولہ احق ان یرضو ہ ‘‘(سورۃ التوبہ)
’’ اطیعواللہ واطیعو الرسول ‘‘(سورۃ النور) اور ’’من یطع الرسول فقد اطاع اللہ ‘‘(سورۃ النساء) اللہ تعالی آپ کو نبی اور رسول کے عنوان سے ندا فرماتا ہے جبکہ باقی انبیاء کو اللہ تعالیٰ ان کے ناموں سے ندا فرماتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے دلوں میں آپ کی محبت ڈال دی ہے اور آپ سے محبت کرنے والے آپ ؐ کی نعت پڑھتے ہیں اور آپ ؐ کے فضائل بیان کرتے ہیں آپؐ پر درود پرھتے ہیں اور آپؐ  کی سنتوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ 
اللہ تعالی نے رسول کریم ﷺ کی اطاعت کو اپنی اطاعت قرار دیا ہے اور آپ ؐ کی بیعت کو اپنی بیعت قرار دیا ہے۔
 ارشاد باری تعالی ہے :’’ بیشک جو لوگ آپؐ  کی بیعت کر رہے ہیں حقیقت میں وہ اللہ تعالیٰ کی بیعت کر رہے ہیں ‘‘۔ (سورۃ الفتح:۱۰)۔
کئی بے دینوں نے حضور نبی کریم ﷺ کی شان و اقدس میں گستاخیاں کیں۔ آپ کے ذکر کو مٹانے کی کوشش کی مگر مٹانے والے خود مٹ گئے اور آپ ؐ کی خوبی روز بروز بڑھتی گئی اور بڑھتی رہے گی۔ 
ورفعنا لک ذکر ک کا ہے سایہ تجھ پر 
بول بالا ہے ترا ذکر ہے اونچا تیرا 
مٹ گئے مٹتے ہیں مت جائیں گے اعدا تیرے 
نہ مٹا ہے نہ مٹے گا کبھی چرچا تیرا 
تو گھٹانے سے کسی کے نہ گھٹا ہے نہ گھٹے 
جب بڑھائے تجھے اللہ تعالی تیرا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں