اتوار، 26 مئی، 2024

نماز وفا شناسی اور نصرت الٰہی کا ذریعہ(۱)

 

نماز وفا شناسی اور نصرت الٰہی کا ذریعہ(۱)

 انسان اپنے خالق و مالک سے اس بات کا عہد کرتا ہے کہ اے میرے مولا تو میرا معبود ہے میں ہمیشہ تیری اطاعت کروں گا اور اپنی گردن ہمیشہ تیرے سامنے ہی جھکاﺅں گا۔ تیرے علاوہ کسی کے سامنے نہیں جھکاوں گا۔ اور بندہ حضور نبی کریم ﷺ سے بھی عہد کرتا ہے کہ یارسول اللہ ﷺ میں نے تیری غلامی اختیا ر کر لی ہے اب ہمیشہ تیری ہی اطاعت و فرمانبرداری کروں گااور آپ کی سیرت طیبہ کو اپنے لیے مشعل راہ بناﺅں گا۔ لیکن جب انسان دنیا کی ظاہری رنگینیوں میں گم ہو جاتا ہے تو وہ اس عہد کو بھول جاتا ہے۔ نماز ہمیں اس عہد کو پوراکرنے کا درس دیتی ہے۔ جو انسان اللہ تعالی کی رضا کی خاطر نماز کی ادائیگی کرتا ہے جب کسی غلط راستے پر نکلے گا تو وہ سوچے گا میں نے اللہ تعالی سے عہد کیا ہے کہ میں تیرے احکام کے مطابق زندگی بسر کروں گا تو میں کس منہ سے اللہ تعالی کی بارگاہ میں کھڑا ہوں گا۔
جب بندہ اللہ اکبر کہتا ہے تو اس کا دل اسے غفلت کے خوابوں سے جگاتا ہے کہ تو نے اپنے خالق و مالک سے عہد کیا ہے اس عہد کو پورا کرنا ہے۔ نماز اسی عہد کو پورا کرنے کا نام ہے اور نماز اللہ تعالی کے وفا داروں اور بے وفاﺅں کے درمیان امتیاز کرتی ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : ” ہمارے اور ان کے درمیان تعلق کی بنا نماز ہے جس نے اسے چھوڑ دیا اس نے کفر کی روش اختیار کی “۔ ( ابن ماجہ )۔
دینی برادری میں داخل ہونے کے لیے نماز قائم کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے۔
 ارشاد باری تعالی ہے : ”اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز کے پابند ہوں اور زکوة دیں تب وہ تمہارے دین میں بھائی ہیں “۔ ( سورة التوبہ )۔ 
جب انسان اپنے مالک حقیقی کی بارگاہ میں کھڑا ہوتا ہے تو نماز اسے یاد دلاتی ہے کہ اللہ تعالی نے کیا احکامات نازل فرمائے ہیں اور تو کس راستے پر چل رہا ہے تو بندہ نافرمانی کو ترک کر دیتا ہے اور اپنے عہد کو پورا کرنے کی کوشش میں لگ جاتا ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے :” بیشک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے “۔( سورة العنکبوت )۔
ایک انصاری کی حضور نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں شکایت کی گئی کہ یہ نماز بھی پڑھتا ہے اور گناہ سے بھی باز نہیں آتا۔
حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا نماز ایک نہ ایک دن اسے برائی سے روک لے گی کچھ دنوں بعد اس انصاری کی زندگی بدل گئی اس نے گناہوں سے توبہ کر لی تو حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا :میں نے تمہیں کہا تھا کہ اس کہ حالت بدل جائے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں