بدھ، 22 مئی، 2024

نماز اور احکام قرآن(۹)

 

نماز اور احکام قرآن(۹) 

بیشک جو غور تدبر سے تلاوت کرتے ہیں اللہ کی کتاب کی تلاوت اور نماز قائم کرتے ہیں اور خرچ کرتے اس مال سے جو ہم نے ان کو دیا ہے راز داری سے اور اعلانیہ وہ ایسی تجارت کے امید وار ہیں جو ہر گز نقصان والی نہیں ( ۹۲) ۔
سورة الشوری : اور جواپنے رب کا حکم مانتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور ان کے سارے کام باہمی مشورے سے طے ہوتے ہیں اور جو رزق ہم نے ا ن کو دیا ہے اس سے خرچ کرتے ہیں (۸۳) ۔
سورة المجادلہ : کیا تم ( اس حکم سے ) ڈر گئے کہ تمہیں سر گوشی سے پہلے صدقہ دینا چاہیے پس جب تم ایسا نہیں کر سکے تو اللہ تعالی نے تم پر نظر کرم فرمائی پس ( اب) تم نماز صحیح صحیح ادا کرو اور زکوة دیا کرو اور فرمانبرداری کیا کرو اللہ اور اس کے رسول (ﷺ) کی اور اللہ تعالی خوب جانتا ہے جو تم کرتے ہو ( ۳۱) 
سورة المعارج : بجز ان نمازیوں کے ۔ جو اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں ( ۲۲، ۳۲) ۔
 اور جو لوگ اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں (۴۳) 
سورة الجن : اور بیشک سب مسجدیں اللہ تعالی ہی کے لیے ہیں پس مت عبادت کرو اللہ کے ساتھ کسی کی (۸۱) ۔ 
اور جب کھڑا ہو جاتا ہے اللہ کا (خاص) بندہ تا کہ اس کی عبادت کرے تو لوگ اس پر ہجوم کر کے آ جاتے ہیں ( ۹۱) ۔
سورة المزمل : بیشک آپ کا رب جانتا ہے کہ آپ ( نماز میں ) قیام کرتے ہیں کبھی دو تہائی رات کے قریب کبھی نصف رات اور کبھی تہائی رات اور ایک جماعت جو ان میں سے آپ کے ساتھ ہے وہ بھی (یونہی قیام کرتے ہیں ) اور اللہ تعالی ہی چھوٹا بڑا کرتا رہتا ہے رات اور دن کو وہ یہ بھی جانتا ہے تم اس کی طاقت نہیں رکھتے تو اس نے تم پر مہر بانی کی پس تم اتنا قرآن پڑھ لیا کرو جتنا تم آسانی سے پڑھ سکتے ہو وہ یہ بھی جانتا ہے کہ تم میں سے کچھ بیمار ہوں گے اور کچھ سفر کرتے ہوںگے زمین میں تلاش کرتے رہے ہوں گے رب کے فضل ( رزق حلال ) کو اور کچھ لوگ اللہ کی راہ میں لڑ رہیں ہوں گے تو پڑھ لیا کرو قرآن سے جتنا آسان ہو اور قائم کرو نماز اور اللہ کو قرض حسنہ دیتے رہا کرو اور جو (نیکی) تم آ گے بھیجو گے اپنے لیے تو اسے اللہ کے ہاں موجود پاﺅ گے یہی بہتر ہے اور (اسکا) اجر بہت بڑا ہو گا اور مغفرت طلب کیا کرو اللہ تعالی سے بیشک اللہ غفور الرحیم ہے ( ۰۲) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۳)

  حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۳) جنگ بدر کے موقع پر عبدالرحمن بن ابو بکرؓ مشرکین مکہ کی طرف سے لڑ رہے تھے۔ جب اسلام قبول کیا تو اپنے و...