منگل، 6 فروری، 2024

واقعہ معراج(۲)

 

واقعہ معراج(۲)

براق سفر طے کرتے ہوئے مسجد اقصی پہنچ گیا ۔ جہاں تما م انبیاء کرام علیہ السلام پہلے ہی آپ ﷺ کے انتظارمیں تھے ۔ جبرائیل امین نے براق کو روزن کے ساتھ باندھ دیا جہاں پہلے انبیاء کرام اپنی سواریا ں باندھاکرتے تھے ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے مسجد اقصی میں نماز پڑھائی اور تمام انبیاء نے آپ ﷺ کی معیت میں نماز ادا کی ۔ اس طرح اللہ تعالی نے انبیاء کرام سے جو عہد عالم ارواح میں لیا تھا کہ جب میرا محبوب آئے تو اس پر ایمان بھی لانا اور اسکی مدد بھی کرنا کی تکمیل بھی ہوئی ۔ 
امام بخاری روایت کرتے ہیں کہ اسکے بعد جبرائیل علیہ السلام آپ ﷺ کو لے کر آسمان دنیا پر پہنچے ۔ جبرائیل امین نے دروازہ کھولنے کو کہا تو پوچھا گیا کون ؟ انہوں نے جواب دیا جبرائیل پوچھا گیا آپکے ساتھ کون ہے جبرائیل  ؑنے کہا میرے ساتھ محمد ﷺ ہیں ۔ کہا گیا انہیں خوش آمدید ہو ۔ ان کا آنا بہت اچھا اور مبارک ہے ۔ دروازہ کھول دیا گیا ۔ پہلے آسمان پر حضرت آدم ؑسے ملاقات ہوئی ۔ جبرائیل امین نے کہا یہ آ پکے باپ آدمؑ ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سلام کیا انہوں نے جواب دیا اور کہا خوش آمدید صالح بیٹے اور صالح نبی ۔اس طرح ہر آسمان کے دربان نے آپکو خوش آمدید کہا ۔ دوسرے آسمان پر حضرت یحییٰ علیہ السلام تیسرے آسمان پر حضرت یوسف علیہ السلام چوتھے پر حضرت ادریس علیہ السلام پانچویں پر حضرت ہارون علیہ السلام اور چھٹے پر حضرت موسی علیہ السلام سے ملاقات ہو ئی اور سب نے آپکو خوش آمدید کہا ۔ اسکے بعد ساتویں آسمان پر دربان نے آپ ﷺ کو خوش آمدید کہا اور وہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے آپکو مرحبا بالا بن الصالح اور مرحبا با لنبی الصالح کہ کر استقبال کیا ۔اسکے بعد آپ ﷺ سد رۃ المنتہی پر بلند ہوئے اس درخت کے پھل ھجر کے مٹکوں کی طرح اور اسکے پتے ہاتھی کے کانوں جیسے تھے ۔ جبرائیل امین نے کہا یہ سدر ۃ المنتہی ہے ۔ وہاں چار نہریں تھیں ۔ جن میں سے دو پوشیدہ اور دو ظاہر تھیں۔ آپ ﷺ نے جبرائیل امین سے پوچھا یہ کیسی نہریں ہیں تو انہوں نے کہا ان میں سے جو پوشیدہ ہیں وہ جنت کی نہریں اور جو ظاہر ہیں وہ نیل اور فرات ہیں۔ پھر بیت المعمور آپ ﷺ کے سامنے ظاہر کیا گیا۔ ( بخاری شریف) 
اسکے بعد حضور نبی کریم ﷺ اللہ تعالی سے ملاقات کیلئے آگے بڑھے ۔ حضرت حسن بصری روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالی کے قرب کے مقام میں حضرت جبرائیل علیہ السلام مجھ سے الگ ہو گئے اور کہا اگر میں ایک پور کے برابر بھی قریب ہوا تو جل جائوں گا۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں