ہفتہ، 11 نومبر، 2023

ماحولیاتی آلودگی(۱)

 

ماحولیاتی آلودگی(۱)

اسلام ہمیں اپنے ماحول کو آلودگی سے پاک رکھنے اور صاف ستھرا رہنے کا حکم دیتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے : بیشک مراد کو پہنچا وہ شخص جس نے اسے ستھرا کیا۔ اور نامراد ہوا وہ شخص جس نے اسے معصیت میں چھپایا۔ ( سورة الشمس )۔
ماحولیاتی آلودگی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم ماحول کو صاف رکھنے کے متعلق اسلامی احکامات سے ناواقف ہیں۔اپنے گھر وں اور اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے سے متعلق حضور نبی کریم کے بہت سے احکامات موجود ہیں۔ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تین لعنت کا سبب بننے والی جگہوں سے بچو۔ (1) پانی کے گھاٹ پر پاخانہ کرنے سے (2) راستہ میں پاخانہ کرنے سے (3) سایہ دار جگہوں میں پاخانہ کرنے سے۔ (مسند ابو یعلی )۔ایک روایت میں ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا : ” تم اپنے گھروں کو صاف ستھرا رکھو ، اور ان یہود کی مشابہت اختیار نہ کرو جو اپنے گھروں میں کوڑا کرکٹ جمع کرتے ہیں “۔ ماحول کو آلودہ کرنے والی چیزوں میں فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں ، بسوں اور موٹر سائیکلوں وغیرہ سے نکلنے والا دھواں بھی شامل ہے۔ جب یہ زہریلا دھواں فیکٹریوں اور گاڑیوں وغیرہ سے نکل کر ہوامیں شامل ہوتا ہے تو اس سے پھیپھڑوں اور سانس کی مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں جس کی وجہ سے بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔ اپنے ماحول کو صاف ستھرا بنانے اور پر فضا ماحول میں سانس لینے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ماحول کو زہریلے دھوئیں سے بچائیں۔ فیکٹری مالکان کو چاہیے کہ اپنی فیکٹریوں میں ایسے فلٹر کا استعمال کریں جس سے دھوئیں میں موجود زہریلا مادہ ختم ہو جائے اور جب دھواں فضا میں جائے تو ہمارا ماحول آلودہ نہ ہو۔
 اس کے علاوہ بسوں ، کاروں اور ٹرکوں وغیرہ کے مالکان کو چاہیے کہ اپنی گاڑیوں کے موبلائل کو جلدی تبدیل کریں تاکہ گاڑیاں زیادہ دھواں چھوڑنے کا سبب نہ بنیں۔آج کل موٹر سائیکل کا استعمال بہت زیادہ ہو گیا ہے اگر ہم نے تھوڑے فاصلے پر بھی جانا ہو تو ہم مو ٹر سائیکل نکال لیتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم موٹر سائیکل کا استعمال کم سے کم کریں اور پیدل چلنے کو ترجیح دیں۔ اس سے ہمارا ماحول بھی صاف رہے گا اور پیدل چلنے کی وجہ سے ہماری صحت بھی اچھی رہے گی۔
ہمارے کاشت کار بھائی گندم اور دھان کی فصل کو کاٹنے کے بعد اپنے کھیت میں آگ لگا دیتے ہیں جس سے کافی مقدار میں دھواں فضا میں شامل ہو جاتا ہے اور فضا میں آلودگی کا سبب بنتا ہے۔ جس سے نہ صرف انسان بلکہ چرند پرند بھی متاثر ہو تے ہیں اور فضا میں سموگ میں اضافہ ہو جاتا ہے جو کہ سانس اور آنکھوں کی مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ اس لیے کاشتکار بھائیوں کو چاہیے کہ اپنے کھیتوں میں موجود بقایاجات کو جلانے کی بجائے مناسب طریقے سے تلف کریں تا کہ ہمارا ماحول صاف ستھرا رہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں