اتوار، 8 اکتوبر، 2023

حضور ﷺکی شجاعت


 

حضور ﷺکی شجاعت

ارشادباری تعالی ہے: ”اور کتنے ہی انبیاءایسے ہوئے ہیں جنہوں نے جہاد کیا ان کے ساتھ بہت سے اللہ والے بھی شریک ہوئے ، تو انہوں نے ان مصیبتوں کے باعث جو انہیں اللہ کی راہ میں پہنچیں ہمت نہ ہاری اور نہ وہ کمزور پڑے اور نہ وہ جھکے اور اللہ صبر کرنے والوں سے محبت کرتا ہے “۔ ( سورة آل عمران )۔
ایک جگہ ارشاد فرمایا : اے ایمان والو! جب دشمن کی کسی فوج سے تمہارا مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا کرو تا کہ تم فلاح پاﺅ “۔ ( سورة الاانفال )۔ اے حبیب مکرم یاد فرمائیے جب آپ کے رب نے (غزوہ بدر کے موقع پر ) فرشتوں کو پیغام بھیجا کہ میں تمہارے ساتھ ہو ں سو تم ایمان والوں کو ثابت قدم رکھو ، میں ابھی کافروں کے دلوں میں (لشکر محمدی) کا رعب و ہیبت ڈالے دیتا ہوں ، سو تم گردنوں کے اوپر ضرب لگانا اور ( انکی سازشوں اور جنگی حربوں کے جواب میں ) انکے ایک ایک جوڑ کو توڑ دینا “۔ ( سورة الانفال ) اے ایمان والو! جب تم کافروں سے مقابلہ کرو لشکر گراں ہو پھر بھی انہیں پیٹھ مت دکھاﺅ۔ ( سورة الانفال) 
حضرت انس بیان فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ تمام لوگوں سے بڑھ کر حسین ، سب سے بڑھ کر سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے۔ ایک رات اہل مدینہ کو خطرہ محسوس ہوا اور لوگ خطر ناک آواز کی طرف دوڑے تو انہیں حضور نبی کریم ﷺ راستے میں واپس آتے ملے جو تما م لوگوں سے پہلے آواز والی جگہ پر پہنچ گئے تھے۔لوگوں نے سنا آپ فرما رہے تھے ڈرو نہیں ، ڈرو نہیں۔( متفق علیہ )
حضرت ابو اسحاق بیان فرماتے ہیں کہ حضرت براءرضی اللہ تعالی عنہ سے کسی شخص نے دریافت کیا : اے ابوعمارہ!کیا غزوہ حنین میں آپ لوگوں نے پیٹ دکھائی تھی ؟ انہوں نے فرمایا میں نے سنا ہے ، لیکن رسول اللہ ﷺنے اس دن بھی پیٹھ نہیں دکھائی تھی ، حضرت ابو سفیان بن حارث نے آپ کے خچر کی لگام پکڑ رکھی تھی ، جب مشرکین نے آپ کو گھیرے میں لے لیا تو آ پ سواری سے نیچے تشریف لائے اور فرمایا : میں سچا نبی ہوں اس میں کوئی شک نہیں ، میں عبد المطلب کا بیٹا ہوں۔ ( متفق علیہ )۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ جب جنگ تیز ہو جاتی اور لشکر سے لشکر ٹکرا جاتے تو ہم رسول اللہ ﷺ کے حصار حفاظت میں آکر بچ جاتے۔ لڑائی میں آپﷺ سے بڑھ کر کوئی بھی مخالف کے قریب نہیں ہوتا تھا۔ (امام احمد )۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ جنگ بدر والے دن میں نے اپنا جائزہ لیا تو دیکھا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے حصار حفاظت میں ہیں اور آپ ہم سے زیادہ دشمن کے قریب ہو کر لڑ رہے ہیں اس دن آپ سب سے بڑھ کر بہادر اور مضبوط تھے۔ ( امام احمد )۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں