پیر، 4 ستمبر، 2023

چلنے پھرنے کے آداب


 

چلنے پھرنے کے آداب

اللہ تعالی قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد فرماتا ہے :’’ رحمن کے بندے وہ ہیں جو زمین پر تواضع و انکسار سے چلتے ہیں ‘‘۔ حق کے متلاشی کے لیے یہ بات ضروری ہے کہ وہ رفتار میں ہمیشہ اس بات کا خیال رکھے کہ وہ جو قدم اٹھاتا ہے وہ اپنی طاقت سے اٹھا تا ہے یا للہ تعالی کی طاقت سے ۔ اگر اس کے دل میں یہ خیال آئے کہ اپنی طاقت سے قدم اٹھا تا ہے تو استغفار کرے ۔ اور اگر اس پر یقین ہو کہ اللہ تعالی کی دی ہوئی طاقت سے قدم اٹھا تا ہے تو اس یقین کو مزید پختہ کرنے کی کوشش کر نی چاہیے ۔ 
حضرت دائو د رحمۃ اللہ علیہ کا واقع ہے کہ ایک دن انہوں نے کوئی دوائی کھائی لوگوں نے عرض کیا کہ کچھ دیر صحن میں چہل قدمی کر لیں تا کہ دوا کا اثر ہو جائے ۔ آپ نے فرمایا میں اللہ سے حیا کرتا ہو ں کہ قیامت کے دن وہ مجھ سے پوچھے گا تو نے اپنے نفس کی خاطر چند قدم کیوں اٹھا ئے ۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے : ان کے قدم گواہی دیں گے کہ وہ دنیا میں کیا کرتے تھے ۔درویش کو لازم ہے کہ بیداری میں سر جھکائے مراقبہ میں رہے اور کسی طرف نظر نہ اٹھائے ۔ اگر راستہ میں اس کے پاس سے کوئی شخص گزرے تو اپنے کپڑے بچانے کے لیے وہ اس کے پائوں کے نیچے نہ آئے کیونکہ وہ ان کپڑوں سے نماز پڑھتا ہے ۔ مطلب یہ کہ خود کو بچانے کی کو شش نہ کرے لیکن یہ پتا چل جائے کہ وہ شخص کافر ہے یا وہ نجاست میں لپٹا ہوا ہے تو اپنے آپ کو اس سے بچانا ضروری ہے ۔جب جماعت کے ساتھ چلے تو ان سے آگے بڑھنے کی کوشش نہ کرے ۔ کیونکہ آگے بڑھ کر چلنا تکبر کی علامت ہے ، بہت پیچھے رہنے کی بھی کوشش نہ کرے کیونکہ اس میں تواضع کی زیادتی ہے اور زیادتی تواضع کو دیکھنا بھی تکبر ہے ۔ کھڑائو ں اور جوتوں کو جہاں تک ہو سکے ظاہری نجاست سے بچائے تا کہ اللہ پاک اس کی برکت سے رات کو اس کے کپڑوں کو محفوظ رکھے ۔
جب راستے میں کسی ایک درویش کے ساتھ جا رہا ہو تو راستہ میں کسی اور سے بات کرنے کے لیے محو انتظار نہ چھوڑے ۔رفتار میں میانہ روی رکھیں نہ زیادہ تیز چلیں اور نہ زیادہ آہستہ ۔ آہستہ چلنا متکبر کی علامت ہے ۔قدم پورا رکھے ۔ طالب حق کی رفتار ایسی ہونی چاہیے کہ اگر کوئی اس سے پوچھے کہ کہاں جا رہے ہو تو وہ کامل یقین کے ساتھ کہہ کہ اللہ کی طرف جا رہا ں ہو اس نے میری رہنمائی فرما دی ہے ۔کیونکہ قدموں کی درستگی خطرات سے محفوظ رہنے کی نشانی ہے جو قدموں کی درستگی کی فکر میں رہتا ہے اللہ تعالی اس کے قدموں کو اس کے اندیشوں کا پیرو بنا دیتا ہے ۔(بحوالہ کشف المحجوب) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں