جمعہ، 15 ستمبر، 2023

وضو کے فضائل و برکات

 

وضو کے فضائل و برکات

حضرت عمرو بن عتبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں ہجرت مدینہ کے بعد حضور نبی کریمﷺ کی بار گاہ میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللہﷺ مجھے وضو کے بارے میں بتائیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے جب کوئی شخص وضو کرتا ہے جب کلی کرتا ہے ناک میں پانی ڈالتا ہے اور اسے صاف کرتا ہے تو اس کے منہ کی تمام خطائیں جھڑ جاتی ہیں۔ پھر جب وہ منہ دھوتا ہے تو اس کے منہ کے تمام گناہ جھڑ جاتے ہیں جب کہنیوں سمیت ہاتھ دھوتا ہے تو ہاتھوں کے تمام گناہ پانی کے ذریعے انگلیوں کے پوروں اور کناروں سے نکل جاتے ہیں پھر آدمی جب مسح کرتا ہے تو اس کے سر کے گناہ سر کے بالوں کے کناروں کے ذریعے نکل جاتے ہیں پھر جب پاﺅں دھوتا ہے تو پاﺅں کے گنا ہ انگلیوں کے کناروں سے پانی کے ذریعے نکل جاتے ہیں پھر آدمی جب وضو مکمل کرنے کے بعدشان باری تعالیٰ کے مطابق حمدو ثناءکرتا ہے اور دو رکعت نماز پڑھتا ہے تو وہ گناہوں سے ایسا پاک ہو جاتا ہے جیسے کہ وہ پیدائش کے دن تھا۔
حضرت فقیہ ابو اللیث سمر قندی اپنے والد کے حوالے سے روایت بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن اسلام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے بعض آسمانی کتب میں پڑھا ہے کہ جو شخص وضو ٹوٹنے کے بعد دوبارہ و ضو کرتا ہے اور گھروں میں عورتوں کے پاس نہیں جاتا اور مال حق حاصل کرتا ہے تو اسے دنیا میں بے حساب رزق عطا ہوتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں تمہیں چار چیزوں کے بارے میں بتاتا ہو جن سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور درجات بلند ہو جاتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا : سرد راتوں یعنی موسم سرما میں صحیح وضو کرنا ، نا پسندیدہ باتوں پر صبر کرنا، مساجد کی طرف تیز تیز اور زیادہ قدم چلنا ، ایک نما ز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا۔ 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے صبح کی نماز کے وقت حضرت سیدنا بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا : کہ حالت اسلام میں مجھے اپنے بہترین عمل کے بارے میں بتائیں کیونکہ آج رات میں نے آپ کے قدموں کی آہٹ جنت میں سنی ہے۔ عرض کی یارسول اللہ ﷺ میں نے اسلام میں سب سے زیادہ اور بہترین عمل یہ کیا ہے کہ میں ہر وقت وضو میں رہتا ہوں اور جتنی ہو سکے اپنے رب کی نماز پڑھ لیتا ہوں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں