منگل، 12 ستمبر، 2023

سیرت النبی ﷺ (۲)


 

 سیرت النبی ﷺ (۲)

ایک حدیث مبارکہ میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گانا پسند نہیں فرماتے تھے اور آپ کو فقر و احتیاج کا خوف نہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپ کی ازواج پر بھی ایک ماہ اور کبھی دو ماہ اس طرح بھی گزر جایا کرتے کہ روٹی پکانے کے لیے آپ کے گھر میں آگ بھی نہیں جلائی جاتی تھی۔ اور ان دونوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آ پ کی ازواج کھجور کھا کر اور پانی پی کر گزارا کرتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ کی ازواج کو اختیار دیا گیا اور انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کا انتخاب کیا۔ 
اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے :
 ” اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں سے کہ دو کہ اگر تم دنیا کی زندگی اور اس کی آرائش چاہتی ہو تو آﺅمیں تمہیں مال دوں۔ اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول اور آخرت کا گھر چاہتی ہو تو بے شک اللہ نے تمہاری نیکی والیوں کے لیے بڑا اجر تیار کر رکھا ہے “۔ (سورة الا حزاب ) 
آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ میری زندگی مسکینوں کی زندگی ہو اور مروں تب بھی مسکین ہو کر مروں اور روز محشر مسکینوں کے ساتھ میرا حشر ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بھی دعا فرمایا کرتے تھے ‘اے اللہ آل محمد کو روز بروز کی خوارک عطا فرما۔ 
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ آپ کی یوں صفت بیان کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ کا گھٹنا باندھتے ، اونٹنی کو چارہ ڈالتے ، گھر میں جھاڑو دیا کرتے ، جوتے کو خود ٹانکا لگا لیا کرتے ، کپڑے کو پیوند لگاتے ، بکری دوھتے ، خادم کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے ، اگر خادمہ تھک جاتیں تو اس کے ساتھ مل کر چکی پیستے ، آپ بازار سے اپنا سودا خود اٹھا کر لانے میں کوئی عار محسوس نہیں فرماتے تھے۔ امیر اور غریب سب سے مصافحہ کرتے اور سلام بلانے میں پہل فرمایا کرتے تھے۔ اگر کوئی دعوت دیتے تو اس کو انکار نہیں کرتے تھے بلکہ دعوت کو قبول فر ماتے اور دعوت کے کھانے کو حقارت کی نظر سے نہیں دیکھتے تھے وہ کھجوریں ہی کیوں نہ ہوتیں۔ آپ نرم خو اور طبیعت میں کریم تھے۔ باہمی میل جول میں اچھے تھے ، خندہ پیشانی تھے اور آپ کے لبوں پر بغیر مسکراہٹ ہی تبسم ہو تا۔ آپ ترش گو نہ تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم متواضع تھے۔ سخی تھے مگر فضول خرچ نہ تھے ، رقیق القلب تھے ، ہر وقت سر نیچا رکھتے ہر مسلمان پر رحمت کی نگاہ رکھتے ، کبھی پیٹ بھر کر کھانا کھانے سے ڈکار نہیں لی اور نہ ہی للچا کر کسی چیز کی طرف ہاتھ بڑھایا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں