ہفتہ، 12 اگست، 2023

حضرت سیدنا بلال رضی اللہ تعالی عنہ (۱)

 

 حضرت سیدنا بلال رضی اللہ تعالی عنہ (۱)

حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ امیہ بن خلف کے غلام تھے جو مکہ کا رہنے والا تھا اور سخت مشرک تھا۔ آپ نے زندگی کے اٹھائیس سال اس کی غلامی میں گزار دیے۔ 
حضرت بلا ل رضی اللہ تعالی عنہ غلاموں میں سب سے پہلے اسلام لانے والے ہیں۔ شروع میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنا سلام چھپائے رکھا اور چھپ کر عبادت الہی میں مصروف رہے۔
 امیہ بن خلف کے کانوں میں آپ کے اسلام لانے کی خبر پڑی تو وہ غصے سے آگ بگولا ہو گیا۔ اس نے آپ کو بلایا اور پوچھا سچ سچ بتائو تم کس معبود کی پرستش کرتے ہو ؟ آپ نے بے دھڑک جواب دیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم  کے خدا کی۔امیہ کی آنکھیں غصے سے لال پیلی ہو گئیں۔ اس نے کہا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خدا کی پرستش کرنے کا مطلب ہے کہ تو لات و عزٰ ی کا دشمن ہو گیا ہے۔ سیدھی طرح راہ راست پہ آ جا ورنہ ذلت کے ساتھ مارا جائے گا۔آپ نے جواب دیا میرے جسم پر تمہارا زور چل سکتا ہے لیکن میں اپنا دل و جان حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم  اور ان کے خدا کے پاس رہن رکھ چکا ہو ں۔ اب اللہ تعالی کی عبادت ہی میری زندگی کا اصل مقصد ہے۔
 امیہ بن خلف نے حضرت بلا ل رضی اللہ تعالی عنہ پر ظلم وستم کرنا شروع کر دیا۔ مکہ مکرمہ میں حرہ کی زمین گرمی کے سبب بہت مشہور ہے یہ دھوپ میں تانبے کی طرح گرم ہو جاتی ہے۔ 
امیہ حضرت بلا ل رضی اللہ تعالی عنہ کو حرہ کی تپتی ریت پر لٹا کرسینے پر ایک بھاری پتھر رکھ دیتا تاکہ آپ حرکت نہ کر سکیں۔ پھر کہتا حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی سے باز آ جا اور لات و عزٰی کے معبود ہونے کا اقرا ر کر لے ورنہ اسی طرح پڑا رہے گا۔ لیکن آپ کی زبان سے احد احد ہی کی آواز آتی۔ 
حضرت علامہ ابن سعد رحمۃ اللہ علیہ کا بیان ہے کہ امیہ آپ کے گلے میں رسی ڈال کر انہیں لڑکوں کے حوالے کر دیتا جو انہیں مکہ کی گلیوں میں گھسیٹتے پھر جلتی ریت پر لٹا دیتے اور ان پر پتھروں کا ڈھیر لگا دیتے لیکن آپ احد احد ہی کہتے جاتے۔ 
حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں زمانہ جاہلیت میں مکہ گیا تو لڑکو ں کو دیکھا جو آپ کے گلے میں رسی باندھ کر گھسیٹ رہے تھے۔ لیکن آپ یہ ہی کہ رہے تھے کی میں لات و عزٰی اور ہبل اور اساف اور نائلہ سب سے بیزار ہوں اور ان سب کا انکار کرتا ہو ں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ناموس رسالت قرآن کی روشنی میں

  ناموس رسالت قرآن کی روشنی میں نبی کریم رئوف الرحیم ﷺ کی عزت و تکریم کی حفاظت ہر مسلمان پر فرض اور ایمان کی بنیاد ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے...