جمعہ، 11 اگست، 2023

نماز میں خشوع وخضوع (۲)


 

   نماز میں خشوع وخضوع (۲)

بعض لوگ رکوع مکمل طریقے سے نہیں کرتے۔ مکمل کھڑے نہیں ہوتے تو سجدہ میں چلے جاتے ہیں سجدے سے تھوڑااٹھے اور دوسرے سجدہ میں چلے گئے. نماز پڑھنے کا یہ طریقہ با لکل غلط ہے۔ جو نماز حضور قلب اور خشوع خضوع کے ساتھ ادا نہ کی جائے اس کی قبولیت کی امید عبث ہے۔بلکہ ایسی نماز تو نمازی کے منہ پر مار دی جاتی ہے۔
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو نماز اور تلاوت سے اس قدر محبت تھی کہ جب آپ نماز پڑھتے اور تلاوت کرتے تو قریش کے بیوی بچے فرط اثر سے کھینچ کر آپ کے پاس جمع ہو جاتے اور آپ کا نماز کے ساتھ یہ ذوق و شغف تمام عمر رہا اکثر دن کو روزہ رکھتے اور راتیں نماز میں گزارتے۔ خشوع خضوع کا یہ حال تھا کہ نماز میں لکڑی کی طرح بے حس و حرکت نظر آتے۔ اتنا روتے کہ ہچکی بند جاتی۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ بڑے با رعب جلیل القدر صحابی تھے۔ آپ رات بھر جاگ کر بڑے خشوع خضوع کے ساتھ نماز پڑھتے۔ جب صبح ہوتی تو اپنے گھر والوں کو بھی جگاتے۔ آپ نماز میں ایسی سورتیں پڑھتے جن میں قیامت کی ہولناکیوں کا ذکر یا خدا کی عظمت و جلالت کا بیان ہوتا۔ اور آپ اتنا روتے کہ ہچکی بندھ جاتی۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ بڑی انکساری اور خضوع سے نماز پڑھتے۔ جب آپ نماز میں ہوتے تو ہر چیز سے بے نیاز ہو کر اللہ تعالی کی طرف متوجہ ہوتے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق مشہور ہے کہ ایک مرتبہ آپ کی ران میں تیر لگا لوگوں نے نکالنے کی بڑی کوشش کی مگر نہ نکال سکے۔ انہوں نے آپس میں مشورہ کیا کہ جب آپ نماز میں مشغول ہو ں اس وقت تیر نکالا جائے۔ جب آپ نماز میں مشغول ہوئے اور سجدے میں گئے تو لوگوں نے آپ کی ران سے تیر کھینچ لیا۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو ارد گرد لوگوں کو دیکھا فرمایا کیا تم میرا تیر نکالنے کے لیے آئے ہو۔ لوگوں نے عرض کیا وہ تو ہم نے نکا ل بھی لیا ہے۔ آپ نے فرمایا مجھے خبر تک نہیں ہوئی۔ خشوع سے مراد قلب اور جوارح کی یکسوئی اور انہماک ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلہ سے اللہ تعالی خشوع کی نعمت ہر مسلمان نمازی کو عطا فرمائے۔ کیونکہ جب خشوع کی دولت مل جاتی ہے تو انسان کا دل وسوسوں کے ہجوم سے محفوظ ہوجاتا ہے اور اللہ تعالی کی عظمت و جلالت کا نقش اس کے دل پر بیٹھ جاتا ہے۔ لہذا ہمیں چاہئے کہ پوری توجہ اور یکسوئی سے نماز ادا کیا کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اصل زندگی کیا ہے ؟