منگل، 7 مارچ، 2023

مردم شناسی(۲)

 

مردم شناسی(۲)

حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں:جب جنگ حنین کے دن اللہ تعالیٰ نے حضو ﷺکو(بطور فے)مال عطا فرمایاتو آپ نے اسے ان لو گوںمیں تقسیم فرما دیاجن کی تالیف قلوب مقصودتھی اور آپ نے انصار کو(اس مال سے)کچھ نہ دیا۔انصار کو گو یا اس بات پر دکھ ہواکہ جو کچھ جو گو ں کو ملا ہے انہیں نہیں ملا۔حضورعلیہ الصلوٰة والسلام نے انصار کوخطبہ ارشاد فرمایا:اے گروہ انصار ! کیا(یہ بات سچ نہیں کہ)میں نے تمہیں گمراہی کی حالت میں پایا اور اللہ تعالیٰ نے میرے ذر یعہ تمہیں ہدایت عطا فرمائی؟تمہاراشیرازہ بکھرا ہوا تھااور اللہ تعالیٰ نے میرے ذریعہ تمہیں متحد و یکجا کر دیا؟میں نے تمہیں تنگ دست پایااور اللہ تعالیٰ نے میرے ذریعہ تمہیں غنی کر دیا؟حضورصلی اللہ علیہ وسلم جوبھی بات ارشادفرماتے وہ جواب میں عرض کرتے:اللہ تعالیٰ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے بھی زیادہ احسان فرمانے والے ہیں۔آپ نے فرمایا:تم رسول خدا کی بات کا جواب کیوں نہیں دیتے؟آپ جو بات بھی فرماتے وہ عرض کرتے:اللہ تعالیٰ اور اسکے رسول ﷺ اس سے بھی زیادہ احسان فرمانے والے ہیں۔آپ نے فرمایا:تم چاہتے تو یہ بھی کہہ سکتے تھے کہ جب آپ مدینہ آئے تھے تو ہم نے آپکے ساتھ یہ یہ سلوک کیا تھا۔کیا تم اس بات پر راضی ہو کہ لوگ بکریاں اور اونٹ لے جائیں اور تم اللہ تعالیٰ کے نبی کو اپنے گھروں کی طرف لے جاﺅ؟اگر ہجرت کا اعزازنہ ہوتا تو میں ایک انصاری شخص ہوتا۔اگرلوگ مختلف وادیوں اور راستوں پر چلیں تو میں انصار کی وادی اور ان کے راستے پر چلوں گا۔انصار اس کپڑے کی مانند ہیں جو جسم کے ساتھ لگا ہوتا ہے اور دوسرے لوگ اس کپڑے کی مانند ہیں جو اس کے اوپر پہنا جاتا ہے ۔میرے بعد دوسرے لوگوں کو تم پر ترجیح دی جائے گی۔ایسی حالت میں صبر کرنا حتیٰ کہ حوض کو ثر پر تم مجھ سے ملا قات کر سکو۔(صحیح بخاری)
حضرت ابو الدرداءرضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت فرماتے ہیں:میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا:کوئی سے تین آدمی کسی شہر یادیہات میں ہوںاور ان میں با جماعت نماز قائم نہ ہو تی ہوتو ان آدمیوں پر شیطان نے غلبہ پا لیا ہے۔تم جماعت کے ساتھ وابستگی کو اپنے اوپر لازم سمجھو کیونکہ بھیڑیا اس(بھیڑ یا بکری)کو کھا جاتا ہے جو ریوڑ سے دور ہو۔(سنن ابی داﺅد ) حضرت قبیصہ بن وقاصرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے ،فرماتے ہیں:حضور ﷺ نے فرمایا: میرے بعد تم پر ایسے جوگ امیر بنیں گے جو نمازوں کو(اپنے وقت سے )مﺅ خرکریں گے۔ایسی نمازیں تمہارے لیے باعث ثواب ہوں گی اور اس (تا خیر) کا وبال ان پر ہو گا۔تم انکے ساتھ نماز پڑھتے رہنا تا وقتیکہ وہ قبلہ رو ہو کر نماز پڑھتے رہیں۔(سنن ابی داﺅد)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں